خبریں

راجستھان : دلت دولہے کی گھوڑی سے اتار کر پٹائی

راجستھان کے بھیل واڑہ میں بارات کے دوران دلت دولہے کو گھوڑی سے اتارکر اونچی ذات کے لوگوں نے مبینہ طور پر پٹائی کی۔

Screen-Shot

نئی دہلی :دلتوں کے گھوڑی چڑھنے پر اب بھی تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔گجرات کے بعد اب راجستھان کے بھیل واڑہ میں ایک دلت دولہے کے گھوڑی چڑھنے پر مبینہ طور سے پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اے این آئی کے مطابق ؛اتوار کو بھیل واڑہ کے گووردھن پور گاؤں میں دلت دولہے کو گھوڑی چڑھنے پر پیٹا گیا اور اسی گاؤں کے کچھ لوگوں نے اس کو گھوڑی سے اترنے کے لیے مجبور بھی کیا ۔

معاملے کے بعد پولیس نے ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کر لیا ہےاور سات لوگوں کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔گزشتہ مہینے گجرات کے بھاؤ نگر میں ایک 21 سالہ نوجوان پردیپ راٹھوڑ کو گھوڑے کی سواری کرنے کی وجہ سے مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر مارڈالا گیا تھا۔

اپریل کے مہینے کے شروعات میں اتر پردیش کے کاس گنج میں دلت جوڑے کی شادی میں گھوڑی کی سواری کو لے کر تنازعہ ہواتھا۔ 20 اپریل کو ہونے والی نظام پور گاؤں میں شادی میں دولہے کو گھوڑی سے بارات لانے کو لے کر گاؤں کے اعلیٰ طبقے کے لوگوں نے اعتراض کیا تھا۔

پولیس اور انتظامیہ کے ذریعے بارات کی اجازت نہ ملنے سے دولہے نے اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کا دروازہ بھی کٹھکٹھایا تھا۔جس کے بعد شرطوں کے ساتھ اجازت دی گئی تھی۔نظام پور کی سر پنچ شانتی دیوی نے کہا تھا کہ نظام پور میں ٹھاکر کمیونٹی کے گھروں کے سامنے سے کبھی دلت اور جاٹو کی بارات نہیں گئی ۔پھر کیسے اعلی ٰ طبقے کے گھروں کے سامنے سے دلتوں کی بارات جا سکتی ہے؟