اناؤ ریپ کیس :اناؤ گینگ ریپ معاملے میں نیا موڑ،متاثرہ فیملی نے پولیس پر ان کی شکایت کو بدلنے کا لگایا الزام۔کہا؛بدلی ہوئی تحریر میں ان کی طرف سے فرضی انگوٹھا اور دستخط بھی کیے گئے ہیں۔ایم ایل اے کے بھائی پربھی جانچ کو متاثر کرنے کا الزام ۔
نئی دہلی :اناؤ گینگ ریپ معاملے میں نیا موڑ آگیا ہے ۔متاثرہ کے اہل خانہ نے پولیس پر ان کی شکایت کو بدلنے کا الزام لگایا ہے ۔آج تک کے مطابق؛متاثرین کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ جب کیس سی بی آئی کے حوالے کیا گیا تو پولیس نے ان کی شکایت کو فرضی طریقے سے بدل کر سی بی آئی کے افسروں کو سونپا تاکہ ملزم بی جے پی ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کا معاملہ مضبوط ہو سکے۔
متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے فرضی طریقے سے ان کی شکایت کو بدل دیا ہے۔فیملی کے مطابق بدلی ہوئی تحریر میں متاثرہ فیملی کی طرف سے فرضی انگوٹھا اور دستخط بھی کیے گئے ہیں۔ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو بچانے کے لیے متاچرہ کی تحریر کو بدل کر پورے معاملے کو بدلنے کی کوشش کی گئی ہے۔
متاثرہ فیملی نے الزام لگایا ہے کہ ان کی دی ہوئی تحریر کو بدل کر سی بی آئی کو دیا گیا ،جس سے معاملے میں ایم ایل اے کی دعوے داری مضبوط ہوسکے۔متاثرہ فیملی نے اس معاملے کی شکایت سی بی آئی سے بھی کی ،لیکن معاملے میں ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
مایوس ہوکر متاثرہ فیملی نے شکایتوں کے ساتھ الہ آباد ہائی کورٹ کے دروازے پر دستک دی ہے۔اناؤپولیس اور سی بی آئی کے فرضی واڑے کی شکایت کرنے کے لیے متاثرہ فیملی الہ آباد ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔
دریں اثنا نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق ؛ معاملے میں ملزم کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف متاثرہ لڑکی کے چچا نے الزام لگا یا ہے کہ ایم ایل اے کا بھائی جانچ کو متاثر کر رہا ہے۔متاثرہ کے چچا کے مطابق سی بی آئی ٹیم کے ماکھی گاؤں سے واپس لوٹنے کے بعد ملزم ایم ایل اے کے بھائی منوج سنگھ سینگر نے اپنے لوگوں کے ساتھ گاؤں میں پہنچ کر سی بی آئی کو بیان دینے والے لوگوں پر دباؤ بنایا جس سے کہ جانچ متاثر ہو۔
People have been arrested only in the rape case. The murder case of my brother has not been touched yet. Several culprits are still free. The investigation is going at a good pace and we are safe: Uncle of #UnnaoCase victim pic.twitter.com/mFEChtzsKh
— ANI UP (@ANINewsUP) April 15, 2018
متاثرہ کا کے چچا کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی کو سی بی آئی گاؤں لے گئی تھی اور وردات سے متعلق نقشہ بناکر گاؤں والوں سے پوچھ تاچھ کی تھی ۔اس کے بعد شام چار بجے متاثرین کو واپس گیسٹ ہاؤس چھوڑ گئی ۔اس کے دو گھنٹے بعد ایم ایل اے کے بھائی منوج سنگھ سینگر نے اپنے درجن بھر لوگوں کے ساتھ وہاں وہاں گیا جہاں سی بی آئی گئی تھی۔الزام ہے کہ گاؤں والوں کو دھمکایا گیا ہے کہ وہ سی بی آئی کو کوئی بیان نہ دین۔اس سے متعلق متاثرہ کے چچا نے سی بی آئی کے ڈائریکٹر ،وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ کے دفتر سمیت اناؤ کے ضلع مجسٹریٹ کو خط بھیج کر جانچ کروانے اور کارروائی کی مانگ کی ہے۔
اے این آئی کے مطابق ؛متاثرہ کے چچا کا کہنا ہے کہ لوگ ابھی صرف ریپ کیس میں گرفتار کیے گئے ہیں ۔ابھی تک میرے بھائی کے قتل معاملے کو چھوا بھی نہیں گیا۔کئی ملزم باہر گھوم رہے ہیں ۔
Categories: خبریں