گزشتہ دنوں آسام میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے مبینہ جھنڈے دو جگہ ملے تھے۔
نئی دہلی : آسام پولیس نے گزشتہ دنوں آئی ایس آئی ایس کے جھنڈے لگانے سے متعلق پوچھ تاچھ کے لئے 6 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ تمام بی جے پی سے جڑے ہیں۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 7 مئی کی رات ، پولیس نے اطلاع کی بنیاد پر کارروائی کرتے ہوئے نلباڑی ضلع کے بیلسور علاقے سے بی جے پی کے ان ممبروں کو آئی ایس آئی ایس کے جھنڈے لگانے میں ہاتھ ہونے کے شک میں گرفتار کیا۔ان لوگوں کی پہچان تپن برمن، دوپ جیوتی ٹھکریا، سوروجیوتی بیشیہ، پولک برمن، مزمل علی اور مون علی کے طور پر کی گئی ہے۔
ان میں سے تپن برمن کانگریس کے سابق کاؤنسلر ہیں، جو حال ہی میں بی جے پی سے جڑے ہیں اور اس وقت اس کی ضلع کمیٹی کے ممبر ہیں۔واضح ہو کہ 3 مئی کو نلباڑی ضلع میں دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کا مبینہ جھنڈا ایک درخت سے بندھا ملا۔ اس پر لکھے پیغام میں لوگوں سے اس گروہ میں ‘ شامل ہونے ‘ کو کہا گیا ہے۔
Assam: Black flags with 'IS NE' inscribed on them found near Goalpara town police outpost on the bank of river Brahmaputra last morning. Police has seized the flags. (02.05.2018) pic.twitter.com/tJSoDU8Eou
— ANI (@ANI) May 3, 2018
کوئہاٹی میں ایک کھیت میں درخت سے بندھے اس جھنڈے کو مقامی لوگوں نے دیکھا اور اس بارے میں بیلسور تھانے میں اس کی اطلاع دی۔اس کے بعد پولیس نے جھنڈے کو ہٹا دیا۔ کالے رنگکے اس جھنڈے پر سفید حروف میں ‘ آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوں ‘ لکھا تھا۔ اس پر عربی زبان کے بھی کچھ لفظ لکھے تھے۔اس سے پہلے 2 مئی کو گولپاڑا ضلع میں گولپاڑا شہر پولیس چوکی کے پاس ایک ندی کے کنارے اسی طرح کے 6 جھنڈے ملے تھے۔ ان جھنڈوں پر ‘ آئی ایس این ای ‘ لکھا تھا۔
Categories: خبریں