کانگریس کا کہنا ہے کہ بی جے پی ایک سازش کے تحت حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے جبکہ اکثریت کانگریس ،جے ڈی ایس اتحاد کے پا س ہے۔
نئی دہلی:کرناٹک اسمبلی الیکشن کے نتائج میں کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہ ملنے کی وجہ سے پورے معاملے نے ڈرامائی شکل اختیار کر نے کے بعد بی جے پی کی حکومت بننا تقریباً طے ہوگیا ہے ۔این ڈی ٹی وی کے مطابق گورنر نے بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کیا ہے اور اکثریت ثابت کر نے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیا ہے۔
واضح ہو کہ بی جے پی کو سب سے بڑی پارٹی کے طور پر 104 سیٹوں پر جیت ملی ہے جبکہ کانگریس کو 78 اور جے ڈی ایس نے38 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔اس کے علاوہ آزاد امیدوار اور ’دیگر‘ کے حصے میں 2 سیٹیں آئی ہیں ۔ 224 سیٹوں والی ریاستی اسمبلی کے 222 سیٹوں پر ہوئے انتخابات کے نتائج آئے ہیں اور 2سیٹوں پر ابھی انتخاب ہونا باقی ہے۔
غور طلب ہے کہ شروعاتی رجحان کے بعد ہی کانگریس نے یہ واضح کر دیا تھا کہ وہ جے ڈی ایس کو اپنی حمایت دینے کے لیے تیار ہے ،جس کے بعد جے ڈی ایس کی طرف سے بھی بیان آیا کہ وہ کانگریس کے ساتھ حکومت بنانے کو تیار ہیں ۔کانگریس نے یہ بھی صاف کر دیا ہے کہ وہ جے ڈی ایس کے کمار سوامی کو وزیر اعلیٰ بنا نا چاہتے ہیں ۔
دریں اثنا بی جے پی نے جہاں سب سےبڑی پارٹی کے طور پر گورنر سے ملاقات کر کے حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا وہیں جے ڈی ایس اور کانگریس کے لیڈروں نے بھی بعد میں گورنر سے ملاقات کی تھی۔جے ڈی ایس کو کانگریس کی حمایت کی خبر کے بعد بی جے پی کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار یدورپا نے الزام لگاتے ہوئےکہا تھا کہ کانگریس،عوام کی جانب سے مسترد کئے جانے کے باوجود اقتدار پرقبضہ کرنا چاہتی ہے۔
Congress is flatly rejected by people of Karnataka who have voted for change. However Congress is trying to subvert the mandate through dubious means. People of Karnataka won't allow for this to happen. Will consult with central leaders on the next course of action : Sri @BSYBJP
— BJP Karnataka (@BJP4Karnataka) May 15, 2018
کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا کا کہنا ہے کہ بی جے پی ایک سازش کے تحت حکومت بنانے کا دعویٰ کر رہی ہے جبکہ اکثریت کانگریس ،جے ڈی ایس اتحاد کے پا س ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جہاں تک سب سے بڑی پارٹی کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کرنے کی بات ہے توگوا میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری لیکن اس کے باوجود بی جے پی نے حکومت بنالی تھی۔
Now that BJP is clearly short of majority & (Cong+JDS) have a majority&have declared they are willing to form a coalition govt, the Governor would have to invite them to form govt. Inviting the BJP would be a clear attempt to induce defections&would be worse than even Goa/Manipur
— Prashant Bhushan (@pbhushan1) May 15, 2018
کہاجارہا ہے کہ بی جے پی کو حکومت بنانے کی دعوت کے بعد ایم ایل اے کے خرید و فروخت کا کھیل کھیلا جا سکتا ہے ۔ اس درمیان کئی معروف سیاسی اور سماجی شخصیتیں اس سلسلے میں کہہ رہی ہیں کہ گورنر کو کانگریس اور جے ڈی ایس کو حکومت بنانے کے لیے بلانا چاہیے ۔حالاں کہ کچھ سیاسی مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کانگریس کو اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیے۔
I thank my sisters and brothers of Karnataka for steadfastly supporting the BJP’s development agenda and making BJP the single largest party in the state. I salute the stupendous work of @BJP4Karnataka Karyakartas who toiled round the clock and worked for the party.
— Narendra Modi (@narendramodi) May 15, 2018
پارٹی کی کارکردگی اور کامیابی کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی نے مبارکباد پیش کی ہے۔
Categories: خبریں