رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی بینک ایسے کھاتوں میں پانچویں نکاسی ہوتے ہی نو فرل کھاتے کوریگولر کھاتے میں بدل دے رہے ہیں۔
نئی دہلی: Financial inclusion schemeکے تحت کھولے گئے ‘نو فرل'(No Frill Account) بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کو مہینے میں 4 بار نکاسی کی حد پار کرتے ہی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایک رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینک ایسے اکاؤنٹ میں 5 ویں بار نکاسی ہوتے ہی اس نو فرل اکاؤنٹ کو ریگولر اکاؤنٹ میں بدل دے رہے ہیں۔نو فرل یعنی بیسک سیونگ اکاؤنٹ کے لیے اکاؤنٹ ہولڈرز کو کسی طرح کی فیس نہیں دینی پڑتی لیکن ریگولر سیونگ اکاؤنٹ پر کئی طرح کی فیس دینی ہوتی ہے۔
جنرل سیونگ اکاؤنٹ میں ایک مہینے میں زیادہ سے زیادہ 4 بار بغیر کسی فیس کی ادائیگی کے نکاسی کی جا سکتی ہے۔حالانکہ جمع کرنے کو لے کر کسی طرح کی حد کا تعین نہیں کیا گیا ہے۔آئی آئی ٹی بامبے کے پروفیسر آشیش داس کے ذریعے تیار کی گئی اس رپورٹ کے مطابق ، اصولوں میں گڑ بڑی کی وجہ سے بینک، جنرل سیونگ اکاؤنٹ ہولڈرز سے زیادہ فیس لے رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 5ویں نکاسی کرتے ہی بینک صارفین کی منظوری کے بغیر ہی یکطرفہ طریقے سے جنرل سیونگ اکاؤنٹ کو ریگولر اکاؤنٹ میں بدل دے رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس اسکیم کی شروعات Financial inclusionکو بڑھاوا دینے کے لیے کی گئی تھی۔ اس لیے ریزرو بینک کو اس پر روک لگانی چاہیے۔ ریزرو بینک نے اس بیسک سیونگ بینک اکاؤنٹ کے تحت صارفین کو ان لمیٹیڈ قرض ، ہر ماہ 4 نکاسی، منیمم زیرو بیلنس اور کسی طرح کی کوئی فیس نہیں دنے کی سہولت دی گئی ہے۔غور طلب ہے کہ Financial inclusionپہل کے تحت ریزرو بینک نے اگست 2012 میں اس اسکیم کی شروعات کی تھی ۔اس پروگرام کو اگست 2014 میں پردھان منتری جن دھن یوجنا(پی ایم جے ڈی وائی )کے شروع ہونے سے اور بڑھاوا ملا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں