خبریں

الیکشن کمیشن نے صاف کیا،  نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی قانون کے دائرے میں

الیکشن کمیشن نے کہا کہ  نیشنل پارٹیاں    آر ٹی آئی ایکٹ کے تحت آنے والی پبلک اتھارٹی ہیں۔

(فوٹو بشکریہ : وکیپیڈیا)

(فوٹو بشکریہ : وکیپیڈیا)

نئی دہلی : الیکشن کمیشن آف انڈیانے کہا ہے کہ  نیشنل پارٹیاں آر ٹی آئی قانون کے تحت آنے والی  پبلک اتھارٹی ہیں، جیسا کہ سینٹرل انفارمیشن  کمیشن (سی آئی سی) نے ان کے متعلق اعلان کیا ہے۔حالانکہ، گزشتہ 27 مئی کو الیکشن کمیشن نے ایک آر ٹی آئی درخواست پر کہا تھا؛ سیاسی پارٹیاں آر ٹی آئی قانون کے دائرے سے باہر ہیں۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ سوموار کو ایک بیان جاری کر کے واضح کیا کہ  نیشنل پارٹیوں کو آر ٹی آئی ایکٹ سے جڑے مقاصد کے لئے    پبلک اتھارٹی اعلان کرنے کے لیے سی آئی سی کے تین جون، 2013 کے ایک حکم کی وہ تعمیل کرتا ہے۔6 نیشنل پارٹیوں بی جے پی، کانگریس، بی ایس پی، این سی پی، سی پی آئی، سی پی آئی (ایم) کو تین جون 2013 کو  آر ٹی آئی قانون  کے تحت لایا گیا تھا۔  ستمبر 2016 میں ترنمول کانگریس کوساتویں  نیشنل پارٹی کے طور پر پہچان ملی تھی۔

سی آئی سی کے آرڈر میں اس بارے میں کہا گیا تھا کہ ان پارٹیوں کے ذریعے حاصل کئے جانے والے چندوں کے ساتھ ہی ان کے سالانہ آڈٹیڈکھاتوں کی اطلاعات کمیشن کو کب سونپی گئی، اس کی جانکاری عام کی جائے‌گی۔یہ آرڈروہار دھروو کی آر ٹی آئی درخواست پر آیا ہے جنہوں نے 6  نیشنل پارٹیوں کانگریس، بی جے پی، این سی پی، بی ایس پی، سی پی آئی (ایم) اور سی پی آئی کے ذریعے الیکشن بانڈ کے طور پر حاصل چندے کی تفصیل مانگی تھی۔ان کی پہلی اپیل پر الیکشن کمیشن کے ایک سینئر افسر نے کہا تھا؛مانگی گئی جانکاری کمیشن کے پاس دستیاب نہیں ہے۔  یہ سیاسی پارٹیوں سے جڑا ہوا معاملہ ہے اور وہ آر ٹی آئی کے دائرے سے باہر ہیں۔