صحت کے لیے مضر اور نقصان دہ ہونے کہ وجہ سے امیتابھ بچن نے 2014میں پیپسی کے ساتھ اپنا قرار رد کر دیا تھا۔امید کی جارہی ہے کہ امیتابھ ہارلکس کے ساتھ بھی ایسا ہی کریں گے۔
نئی دہلی:امیتابھ بچن نے گزشتہ31 مئی کو ہندوستان میں غذائی قلت سے لڑنے کے لئے GlaxoSmithKline کے برانڈ ہارلکس سے خود کے جڑنے کی بات کوتین بار ٹوئٹ کیا۔انہوں نے لکھا، میں غذائی قلت سے لڑنے کی اس مہم سے جڑکر پہلا قدم بڑھانے جا رہا ہوں۔اپنے ٹوئٹ میں ہارلکس،میڈیا گروپ نیٹ ورک 18، وزیر اعظم نریندر مودی، یونین منسٹر فار وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ،مینکا گاندھی، نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت اور حکومت ہند کے پروگرام پوشن ابھیان کو ٹیگ کیا ہے۔
T 2823 –
I am taking the 1st step by joining the biggest movement to fight malnutrition @MissionPoshan, @Network18Group and @Horlicks_india to support India's Rashtriya Poshan Abhiyaan @MissionPoshan @narendramodi @Manekagandhibjp @NITIAayog @amitabhk87@PoshanAbhiyaan. pic.twitter.com/pccGBO1CTj— Amitabh Bachchan (@SrBachchan) May 31, 2018
T 2823 – Did you know that 50% of world’s undernourished children are in India, in our country – We need to start the fight against malnutrition NOW! @MissionPoshan @Network18Group @Horlicks_india @narendramodi pic.twitter.com/uQfjIwSa7I
— Amitabh Bachchan (@SrBachchan) May 31, 2018
T 2823 –
भारत का सबसे बड़ा पोषण अभियान #MissionPoshan जल्द आ रहा है @CNNnews18 @firstpost @CNBCTV18News @News18India पर. मिशन पोषण, भविष्य रोशन @Network18Group @Horlicks_india @Manekagandhibjp @MinistryWCD @NITIAayog @amitabhk87 @narendramodi pic.twitter.com/wZzTniyaQ5— Amitabh Bachchan (@SrBachchan) May 31, 2018
امیتابھ کے ان ٹوئٹز کی وجہ سے کئی ماہرین صحت نے ان کو صلاح دی ہے کہ وہ خود کو ہارلکس سے الگ کر لیں کیونکہ اس میں چینی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور اس کی قیمت بھی زیادہ ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر امیتابھ بچن کی بات مانکر لوگ ہارلکس لینا شروع کر دیتے ہیں تو اس سے کم آمدنی والی فیملی پر اضافی بوجھ پڑےگا۔وہ اس سے پہلے غیر صحت بخش مصنوعات کی تشہیر سے منع کر چکے ہیں،2014 میں انہوں نے پیپسی سے خود کو الگ کر لیا تھا۔انہوں نے اپنے ٹوئٹز کے ذریعے ہارلکس کی نئی مہم کی حمایت کی ہے۔ ہارلکس کی مہم کا نام ‘ مشن پوشن ‘ہے اور اس کا نعرہ ہے، ‘ ہم ملک میں غذائی قلت کے خلاف لڑنے کے لئے یہاں ہیں ۔ ‘
صحت بخش اشیائےخوردنی کے لئے عالمی سطح پر مہم چلانے والے ڈاکٹر اسیم ملہوترا کا کہنا ہے، ہارلکس کے ساتھ امیتابھ بچن کا جڑاؤ نقصان دہ ہو سکتا ہے۔چینی میں کوئی صحت بخش مادہ نہیں ہوتا۔یہ موٹاپا کی اہم وجہ بنتی ہے۔اس کی وجہ سے ٹائپ 2 ڈائبٹیز، میٹابالک سنڈروم اور جگر میں چربی بڑھنے کے خطرے رہتے ہیں۔ ‘امیتابھ کو لکھے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہارلکس کے دعووں کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے۔
‘ 2016 میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی (ڈبلیو ایچ اے) میں ایک تجویز اپنائی گئی تھی جس میں ڈبلیو ایچ او اور ایف اے او کی غذا سے متعلق ہدایتوں کی بنیاد پر 6 سے 36 مہینے کے بچوں کی اشیائےخوردنی کی غلط طریقے سےتشہیر کو روکنے کی سفارش کی گئی تھی۔اس سفارش کے مطابق ہارلکس کی تشہیر ‘غلط طریقے سے کی جانے والی تشہیر ‘ کے زمرے میں آتی ہے کیونکہ وہ ٹی وی اشتہارات میں جھوٹی صحت کادعویٰ کرتا ہے۔یہ نہ ہی کوئی مقوی غذا ہے۔یہ صرف چینی ہے جس کو آج کل خالص کیلوری مانا جاتا ہے اور کچھ نہیں۔ ‘
ہارلکس کی ویب سائٹ پر ‘دی سائنس انسائڈ ‘نام سے ایک پیج ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ ان کے مصنوعات میں مدافعتی صلاحیت،اور ہڈی کی تعمیر، مستقل مزاجی کو ٹھیک کرنے، صحت بخش خون کی تعمیر اور صحت مند طریقے سے وزن بڑھانے میں مدد کرتے ہیں۔اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وہ سائنسی نظریے سے اشیائےخوردنی کے شعبے میں سب سے آگے ہیں۔ ‘
دہلی کے چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر جے پی دادھیچ کا کہنا ہے، ‘ہارلکس کی تشہیر میں دکھایا جاتا ہے کہ یہ بچوں کی لمبائی، وزن، دماغ اور مدافعتی نظام کی ترقی میں مدد کرتا ہے جبکہ یہ سائنسی طور پر بے بنیاد باتیں ہیں۔ ‘
ہارلکس کی اس مہم میں میڈیا گروپ نیٹ ورک 18 کی حصے داری ہے، جو اپنے تمام میڈیا پلیٹ فارم پر اس کی تشہیر کر رہا ہے۔یہ ایک ٹوئٹ ہے جو نیٹ ورک 18 گروپ کے ایک ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے کیا گیا تھا۔
کیا آپ جانتے تھے کہ ہندوستان کے آدھے بچے غذائی قلت کے شکار ہیں؟غذائی قلت کے خلاف لڑائی میں ساتھ آئیں۔ @نیٹ ورک 18 گروپ @ہارلکس انڈیااور@SrBachchan) pic twitter com/4weo6PI24V کے ساتھ # مشن پوشن ابھیان
— نیوز 18 اڑیہ (@ نیوز18اڑیہ) جون 5، 2018
سوشل میڈیا پر ایسے لوگ جن کے ہزاروں فالوورس ہیں لیکن وہ کسی صحت بخش معاملوں پر جانکاری رکھنے کے لئے نہیں جانے جاتے ہیں، وہ بھی اس مہم کی حمایت کر رہے ہیں۔اس بھیڑ میں بیوٹی بلاگرس، موٹیویشنل بلاگرس، اسپورٹس بلاگرس اور دوسرے کئی بے نام اکاؤنٹ شامل ہیں۔
One major hurdle that is effecting India's future, our children is Malnutrition! @Horlicks_India along with @SrBachchan and @MissionPoshan is taking steps to fight malnutrition and keep our kids healthy and strong! #MissionPoshan@Network18Group @PoshanAbhiyaan @CNBC_Awaaz
— Pooja Mittal (@beingpooja18) May 31, 2018
Anyone who does anything to help a child is a hero to me – I’m joining @MissionPoshan, @Horlicks_India, @Network18Group and @SrBachchan to fight malnutrition and keep our kids healthy and strong! #MissionPoshan @CNBCTV18News @CNBC_Awaaz
— RISHABH SURANA (@rishabhanalyst) May 31, 2018
What a brilliant initiative by @MissionPoshan @Horlicks_india who team up with @SrBachchan to fight malnutrition and put and end to it in India! #MissionPoshan @Network18Group @CNNnews18
— Adrine D'mello (@mooziek) May 31, 2018
Great initiative by @MissionPoshan, @Horlicks_India, @SrBachchan for the children in India which will help them to get right amount of nutrition. Well done! #MissionPoshan
— Sir Jenkinson (@theEpicGooner) May 31, 2018
Categories: خبریں