خبریں

دہلی : ایل جی دفتر پر دھرنے کے بعد جنتر منتر میں تبدیل ہوا سی ایم ہاؤس

دہلی کے مختلف علاقوں سے عآپ ایم ایل اے کے بلاوے پر جمع ہو رہے پارٹی کارکن اور حمایتی چلچلاتی دھوپ میں سی ایم ہاؤس پر جمع ہو گئے ہیں۔

فوٹو : پی ٹی آئی

فوٹو : پی ٹی آئی

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ )کے کارکنان نے مظاہرہ کے لیے مشہور جنتر منتر کی جگہ اب پارٹی کنوینر اروند کیجریوال کے سرکاری رہائش گاہ کو آندولن کی نئی جگہ بنا دیا ہے۔ دہلی حکومت کے افسروں کی جزوی ہڑتال ختم کرانے کی مانگ لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل سے منوانے کے لیے راج نواس میں کل سے کیجریوال کا مظاہرہ جاری رہنے کے بیچ آج عآپ کارکن نے فلیگ اسٹاف روڈ واقع سی ایم ہاؤس کے باہر آندولن شروع کر دیا ہے ۔

دہلی کے مختلف علاقوں سے عآپ ایم ایل اے کے بلاوے پر جمع ہو رہے پارٹی کارکن اور حمایتی چلچلاتی دھوپ میں سی ایم ہاؤس پر جمع ہو گئے ہیں۔ جنتر منتر کی طرز پر فلیگ اسٹاف روڈ پر بھی منچ بنا کر کارکنان نے پارٹی ترجمان پنکج گپتا کی قیادت میں پرارتھنا سبھا(اسمبلی ) شروع کر دی ۔ اس بیچ عآپ کے راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ نے رپورٹرس کو بتایا کہ گزشتہ 4 مہینے سے دہلی کا سارا کام افسروں کی وجہ سے بند پڑا ہوا ہے۔ انھوں نے دہلی میں ان حالات کے پیچھے مرکز ی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ’ لیفٹیننٹ گورنر تو موہرا ہے، اس کے پیچھے مودی سرکار ہے’ ۔

سنگھ نے کہا کہ کیجریوال حکومت دہلی کی عوام کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہتی ہے۔ لیکن ایل جی  کو ہتھیار بنا کر مودی حکومت اس کام کو ٹھپ کرنا چاہتی ہے۔انھوں نے مرکزی حکومت پر دہلی حکومت کے ساتھ سوتیلا سلوک کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا’ مودی جی آپ گزشتہ 3سال سے منتخب ہو کر آئی حکومت کو کام نہیں کرنےدے رہے ہیں، اس سے دہلی کی عوام دکھی ہے۔’

غور طلب ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اپنے کابینہ رہنماؤں کے ساتھ آئی اے ایس افسروں کو ہڑتال ختم کرنے کی ہدایت دینے اور ان کے ذریعے کام کاج روکے رکھنے پر کارروائی کرنے سمیت 3 مانگوں کو لے کر ایل جی کے دفتر میں سوموار رات سے دھرنے پر بیٹھے تھے۔ وہیں ایل جی نے کہا ہے کہ کیجریوال نے مجھے دھمکی دی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)