پرشورام واگھمارےکو بنگلور میں تھرڈ اڈیشنل چیف مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔کورٹ نے اس کو 14 دنوں کی پولیس کسٹڈی میں بھیجا۔
نئی دہلی: صحافی گوری لنکیش کے قتل کے معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی ٹیم نے پرشورام واگھمارے کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ایسا شک کیا جا رہا ہے کہ واگھمارے نے ہی گزشتہ سال 5 ستمبر کو گوری لنکیش کے گھر کے باہر ان کو بے حد قریب سے گولی ماری تھی۔ 26 سال کے واگھمارے کو شمالی کرناٹک کے وجے پورا میں اس کے ہوم ٹاؤن سنڈگی سے گرفتار کیا گیا۔ اس کو بنگلور میں تھرڈ اڈیشنل چیف مجسٹریٹ کورٹ میں پیش کیا گیا۔ کورٹ نے واگھمارے کو 14 دنوں کی پولیس کسٹڈی میں بھیج دیا۔
In connection with the Gauri Lankesh murder case, the Special Investigation Team has arrested one person namely Parshuram Wagmare from Sindhagi. He was produced before the 3rd ACMM Court & has been taken into 14 days police custody for further interrogation. #Karnataka pic.twitter.com/184RqxbH6F
— ANI (@ANI) June 12, 2018
ایس آئی ٹی کے انویسٹی گیشن آفیسر ایم این انوچیت نے گرفتاری کی تصدیق کی لیکن تفصیل دینے سے انکار کر دیا۔ انھوں نے کہا ،’ ہم نے سوموار کوپرشورام واگھمارے کو گرفتار کیا تھا۔ سازش میں اس کا رول اور دوسری تفصیلات کا انکشاف بعد میں ہوگا کیوں کہ ابھی ایسا کرنے سے جانچ پر اثر پڑے گا’۔ ایس آئی ٹی کے ذرائع نے بتایا کہ واگھمارے نے قبول کیا ہے کہ اس نے گوری کو گولی ماری تھی۔ حالانکہ ایس آئی ٹی کے سینئر افسروں نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔
مانا جا رہا ہے کہ ایس آئی ٹی اب قتل میں استعمال کیے گئے ہتھیار اور اس بائک پر قتل کرنے والے کو ساتھ سوار دوسرے شخص کی تلاش کر رہی ہے۔ 4 دوسرے مشکوک کالے ، منوہر ایڈوے، سجیت کمار عرف پروین اور امت دیگویگر سے پوچھ تاچھ کے بعد واگھمارے کو گرفتار کیا گیا۔ ان چاروں پر قتل کی سازش میں شامل ہونے کا شک ہے۔ یہ چاروں مہاراشٹر کی ہندو جن جاگرتی سمیتی کے ممبر ہیں۔ اس سال مارچ میں ایس آئی ٹی نے کے ٹی نوین کمار کو بنگلور میں گرفتار کیا تھا،اس پر قتل کرنے والوں کی مدد کرنے کا الزام ہے۔
نوین کمار نے کورٹ کے سامنے پالی گراف ٹیسٹ کرائے جانے پر حامی بھری تھی لیکن اس نے تحریری بیان دینے سے انکار کر دیا۔ انوچیت نے کہا ‘لہٰذا اس کا پالی گراف ٹیسٹ نہیں کرایا گیا ہے۔ ‘ہندو جن جاگرتی سمیتی نے اس مرڈر میں اپنا ہاتھ ہونے سے انکار کیا ہے ۔این بی ٹی کے مطابق شہر کے ایک ٹی وی چینل نے اس کے ایک عہدے دار کا بیان شائع کیا ،’ ہماری تنظیم کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ سیاسی وجوہات سے ہماری امیج خراب کی جا رہی ہے۔ ‘ 2009 کے منگلوروں پب اٹیک کیس میں گرفتار کیے گئے شری رام سینا کے پرمود متالک نے دعویٰ کیا کہ حکومت گرفتار کیے گئے لوگوں کا تعلق مہاراشٹر کی سناتن سنستھا سے جوڑ رہی ہے تاکہ اس کی امیج خراب کی جا سکے۔
وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے کہا کہ جانچ میں پولیس افسروں کو کامیابی ملی ہے اور ‘سچ جلد سامنے آئے گا’۔
Categories: خبریں