خبریں

ایس آئی ٹی کا دعویٰ،گوری لنکیش کےمشتبہ قاتلوں کی ہٹ لسٹ میں تھے گریش کرناڈ

ایس آئی ٹی نے مشتبہ افراد سے ایک ڈائری بر آمد کی ہے جس میں فلمساز کرناڈ کے علاوہ گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ  ادیب بی ٹی للتا نایک، نیدومامیڈی مٹھ کے سربراہ ویربھدر چناملاسوامی اور سی ایس دوارکاناتھ کے نام شامل ہیں۔

Girish-Karnad

نئی دہلی : صحافی گوری لنکیش کے مشتبہ قاتلوں کی ہٹ لسٹ میں معروف فلمی ہستی گریش کرناڈکے علاوہ کئی اہم لوگوں کے نام شامل تھے۔گوری لنکیش قتل معاملے کی جانچ‌ کر رہی ایس آئی ٹی کے ذرائع نے بدھ کو کہا کہ اس لسٹ  میں کرناڈ کے علاوہ گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ  ادیب بی ٹی للتا نایک، ندومامڈی مٹھ کے سربرا  ویربھدر چناملا سوامی اور سی ایس دوارکاناتھ شامل تھے۔

اسیپشل جانچ ایجنسی (ایس آئی ٹی) نے مشتبہ افراد کے پاس سے ایک ڈائری بر آمد کی ہے جس میں ہندی زبان میں نام درج ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ڈائری میں ان ہستیوں کے نام درج ہیں جن کو نشانہ بنایا جانا تھا۔  یہ لوگ انتہاپسند ہندوتوا کے خلاف سخت نظریے کے لئے مشہور ہیں۔ایس آئی ٹی نے منگل کو کہا تھا کہ اس نے کرناٹک کے وجئےپورا ضلع کے سندھاگی سے 26 سال کے پرشورام واگھمارے کو گرفتار کیا ہے لیکن اس  سازش میں اس کے کردار اور دیگر جانکاریوں کا بعد میں انکشاف کیا جائے‌گا۔

یہ بھی پڑھیں : گریش کرناڈ: 6 ہندوستانی زبانوں میں لکھنے پڑھنے والا فنکار

اندازہ ہے کہ واگھمارے گوری کا قاتل ہو سکتا ہے کیونکہ اس کی جسمانی بناوٹ گوری کے گھر سے بر آمد ان کے قتل سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظرآنے والے آدمی سے میل کھاتی ہے۔کہا جا رہا ہے کہ واگھمارے کا تعلق ہندو توا  سےمتعلق تنظیموں سے ہے۔ایس آئی ٹی کے سرکاری ترجمان کے مطابق، واگھمارے کو تیسرے ایڈیشنل چیف میٹروپالٹن مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیاگیا تھا۔  عدالت نے آگے کی پوچھ تاچھ کے لئے مشتبہ افراد کو 14 دن کی ایس آئی ٹی حراست میں بھیج دیا ہے۔

ایس آئی ٹی سربراہ اور پولیس انسپکٹر جنرل بی کے سنگھ نے بتایا کہ تفتیش میں ابھی تک ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے جس سے یہ اشارہ ملے کہ لنکیش کو گولی واگھمارے نے ماری تھی۔واگھمارے کے قاتل ہونے کی قیاس آرائیوں  کے درمیان افسر نے کہا، ‘نہیں، ہماری تفتیش میں یہ بات سامنے نہیں آئی ہے۔  ‘لنکیش قتل معاملے میں  گرفتار ہونے والا واگھمارے چھٹا مشتبہ ہے۔  پانچ ستمبر، 2017 کو گھر کے پاس ہی لنکیش کو گولی مار دی گئی تھی۔  ان کو ہندوتوا کے خلاف تنقیدی رخ رکھنے کے لئے جانا جاتا تھا۔

ایس آئی ٹی کی طرف سے جاری اشتہار کے مطابق، ‘سازش میں واگھمارے کا کردار اور دیگر باتیں بعد میں عوامی کی جائیں‌گی کیونکہ موجودہ حالت میں وہ تفتیش کو متاثر کر سکتی ہیں۔  ‘کہا جاتا ہے کہ واگھمارے کے تعلقات شدت پسند تنظیموں کے ساتھ ہیں۔ایس آئی ٹی اس سے پہلے کے ٹی نوین عرف ہوتے مانجا، امول کالے، منوہر ایدوے، سجیت کمار عرف پروین اور امت دیگویکر کو گرفتار کر چکی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)