سینئر صحافی شجاعت بخاری پر 2000 میں بھی ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کو پولیس پروٹیکشن دیا گیا تھا۔
نئی دہلی: سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر ان چیف شجاعت بخاری پر جان لیوا حملے کے بعد ان کی موت ہوگئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، بخاری پر یہ حملہ سری نگر کے پریس کالونی میں، ان کے آفس کے باہر ہوا ۔ حملے میں ان کو کئی گولیاں لگیں اور 2 سکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوئے ،جس کے بعد ان کو ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔جہاں بخاری کی موت ہو گئی،وہیں ان کے ایک سیکورٹی گارڈ کی بھی موت ہوگئی ہے جبکہ دوسرے کی حالت نازک ہے۔
ذرائع کے مطابق سینئر صحافی بخاری پر جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت وہ اپنے دفتر سے افطار پارٹی کے لیے نکلے تھے۔ان پر جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت وہ اپنی کار میں تھے ۔کار کے ڈرائیور اور ان کے سکیورٹی گارڈ بھی اس حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔ان سبھی کو قریبی ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔
#UPDATE: Editor of Rising Kashmir newspaper Shujaat Bukhari shot dead by terrorists in Press Colony in Srinagar city. pic.twitter.com/SOF6TfNUYT
— ANI (@ANI) June 14, 2018
پولیس افسروں نے بتایا کہ بخاری شہر کے مرکز لال چوک میں پریس کالونی میں اپنے دفتر سے نکل رہے تھے ، اسی وقت ان پر گولیاں چلائی گئیں ۔غور طلب ہے کہ ان پر 2000 میں بھی ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کو پولیس پروٹیکشن دیا گیا تھا۔
Terrorism has hit a new low with Shujaat’s killing. That too, on the eve of Eid. We must unite against forces seeking to undermine our attempts to restore peace. Justice will be done. https://t.co/8oCNXan13L
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) June 14, 2018
دریں اثنا ان کی موت پر جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے گہرے کا دکھ کا اظہار کیا ہے اور اس حملے کی شدید لفظوں میں مذمت کی ہے۔
Categories: خبریں