خبریں

کشمیر : سینئر صحافی شجاعت بخاری کا گولی مار کر قتل

سینئر صحافی شجاعت بخاری  پر 2000 میں بھی ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کو پولیس پروٹیکشن  دیا گیا تھا۔

Shujaat_Bukhari

نئی دہلی: سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر ان چیف شجاعت بخاری پر جان لیوا حملے کے بعد ان کی موت ہوگئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، بخاری پر یہ حملہ سری نگر کے پریس کالونی میں، ان کے آفس کے باہر ہوا ۔ حملے میں ان کو کئی گولیاں لگیں اور 2 سکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوئے  ،جس کے بعد ان کو ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔جہاں بخاری کی موت ہو گئی،وہیں ان کے ایک سیکورٹی گارڈ کی بھی موت ہوگئی ہے جبکہ دوسرے کی حالت نازک ہے۔

ذرائع کے مطابق سینئر صحافی بخاری پر جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت وہ اپنے دفتر سے افطار پارٹی کے لیے نکلے تھے۔ان پر جس وقت حملہ کیا گیا اس وقت وہ اپنی کار میں تھے ۔کار کے ڈرائیور اور ان کے سکیورٹی گارڈ بھی اس حملے میں زخمی ہوگئے تھے۔ان سبھی کو قریبی ہاسپٹل لے جایا گیا تھا۔

پولیس افسروں نے بتایا کہ بخاری شہر کے مرکز لال چوک میں پریس کالونی میں اپنے دفتر سے نکل رہے تھے ، اسی وقت ان پر گولیاں چلائی گئیں ۔غور طلب ہے کہ ان پر 2000 میں بھی ایک حملہ ہوا تھا جس کے بعد ان کو پولیس پروٹیکشن  دیا گیا تھا۔

دریں اثنا ان کی موت پر جموں و کشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے گہرے کا دکھ کا اظہار کیا ہے اور اس حملے کی شدید لفظوں میں مذمت کی ہے۔