شجاعت کا سب سے اہم کام یہ تھا کہ وہ کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کو ملانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے۔
نئی دہلی:سینئر صحافی اور رائزنگ کشمیر کے ایڈیٹر ان چیف شجاعت بخاری کی یاد میں آج یہاں پریس کلب آف انڈیا میں ایک تعزیتی جلسے کا اہتمام کیا گیا۔واضح ہو کہ جمعرات کی شام شرینگر میں کچھ نامعلوم افراد نے شجاعت بخاری کو گولی ماردی تھی ۔ پروگرام کےآغاز میں شرکاء نے شجاعت بخاری کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی۔پریس کلب کے صدر اور بخاری کے دوست گوتم لاہیری نے کہا کہ شجاعت کے قتل کے ساتھ ہم نے ایک اچھے صحافی کو کھو دیا ہے۔ان کی بے وقت اور جارحانہ قتل نے ایک بار پھر سے یہ ثابت کردیا ہے کہ کشمیر میں صحافت کتنی مشکل ہے۔
شجاعت بخاری کی یاد میں
In rememberence and solidarity of #ShujaatBukhari at Press Club of India. pic.twitter.com/H4jp6wTv9R
— Mahtab महताब مہتاب (@MahtabNama) June 18, 2018
دہلی میں رائزنگ کشمیر کے نمائندے عبدالباری مسعود نے کہا کہ شجاعت نہ صرف ایک اچھے صحافی تھے بلکہ بہترین انسان بھی تھے۔انہوں نے اپنے پروفیشنل رشتہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شجاعت نے کبھی میرے اوپر یہ پریشر نہیں ڈالا کہ کون سی سٹوری کرنی ہے اور کون سی نہیں۔مسعود نے مزید کہا کہ شجاعت کو اپنے رپورٹرس پر پورا یقین تھا اور وہ پورا معاملہ ان کے صوابدید پر چھوڑ دیتے تھے۔ ان کے بے وقت چلے جانے سے جو خلا پیدا ہوا ہے اسے پورا کرنا بہت مشکل ہے۔
"People have had vilification campaigns for people like Shujaat, with their cavalier comments.
This sets up targets for further action.
These people need to share the blame for what happened.
Let them now go and meet Shujaat's family and justify what they said." @svaradarajan pic.twitter.com/6QFJkPlYEJ— Anoo Bhuyan (@AnooBhu) June 18, 2018
سینئر صحافی اور ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا کی خزانچی شیلا بھٹ نے اپنے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شجاعت کی دیرینہ خواہش تھی کہ مسئلہ کشمیر حل ہو اور اس کو لیکر دہلی اور جموں و کشمیر کی حکومتیں آپس میں بات چیت کریں۔اس موقع پر این ڈی ٹی وی کی ندھی راجدان نےکہا کہ ذاتی طور پر میرے لئے شجاعت کا سب سے اہم کام یہ تھا کہ وہ کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کو ملانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے،اس کی ہمیشہ کوشش ہوتی تھی کہ مفاہمت اور مل بیٹھنے کی کوئی راہ نکلے۔
دریں اثنا، کولکاتہ پریس کلب کی جانب سے بھی آج دوپہر ان کی یاد میں ایک تعزیتی تقریب منعقد ہوئی جس میں شہر کے سرکردہ صحافیوں نے شرکت کی۔
Categories: خبریں