اس معاملے کو لے کرمتاثرہ جوڑے نے وزیر خارجہ سشما سوراج سے تحریری شکایت کی تھی اور بتایا تھاکہ ایک مسلمان کے ساتھ شادی کے بعد نام نہیں بدلنے پر اس کی بے عزتی کی گئی اور اس کے شوہر سے مذہب تبدیل کر نے کو بھی کہاگیا۔ملزم افسر نے کی الزام کی تردید کہا ؛ میں نے نکاح نامہ کے مطابق نام لکھنے کو کہا۔
نئی دہلی :ایک ہندومسلم شادی شدہ جوڑے کے ساتھ لکھنؤواقع ریجنل پاسپورٹ آفس میں ان کے مذہب اور نام کو لے کر پاسپورٹ آفیسر کے ذریعے بدسلوکی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔اس سلسلے میں تنوی سیٹھ نام کی اس خاتون کے شوہر انس صدیقی نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ؛
مسٹر سنہا جب کاغذات چیک کر رہے تھےاس وقت انہوں نے کہا آپ کے ساتھ مسئلہ ہے، آپ نے مسلم سے شادی کی ہے تو آپ کا نام تنوی سیٹھ کیسے ہوسکتا ہے ۔
@SushmaSwaraj hello ma’am I type this tweet with immense faith in justice and in you and ironically with a lot of anger / hurt and agony in my heart because of the way I was treated at the Lucknow passport office at Ratan Square by Mr. Vikas Mishra the reason because I marri 1/2
— Tanvi Seth (@tanvianas) June 20, 2018
@SushmaSwaraj 2/2 married a Muslim and not changed my name ever. He spoke to me very rudely and was loud enough for others to hear while discussing my case. I have never felt so harassed ever before. The other workers at the office acknowledged his rude demeanour.
— Tanvi Seth (@tanvianas) June 20, 2018
تنوی کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ خاتون کو شادی کے بعد اس کا نام بدلنا پڑے گا۔انس نے دی وائر سے بات چیت میں کہا کہ مشرا نے اس کو چیختے ہوئے کہا کہ اس کو اپنا مذہب بدلنا چاہیے ۔انس نے مزید بتایا کہ اس نے میرے نام بدلنے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ پہلے پھیرا لو اور اس نے اس سے متعلق بہت سی باتیں کہیں ۔
— Anas Siddiqui (@5220manas) June 20, 2018
واضح ہوکہ لکھنؤ رتن اسکوائر واقع پاسپورٹ سروس سینٹر میں تنوی سیٹھ کے ذریعے پاسپورٹ افسر پر مذہب کے نام پر ناروا سلوک کرنے کا الزام لگانے کے بعد اب وزارت نے اس معاملے میں سختی دکھائی ہے۔ذرائع کے مطابق اس معاملے کے سامنے آنے کے بعد وزارت نے ملزم افسر کا تبادلہ کر دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی پاسپورٹ آفس سے بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔میڈیا رپورٹس کےمطابق اس جوڑے کوپاسپورٹ دے دیا گیا ہے۔
@rpolucknow: Pl send me report on this tomorrow.
— D. M. Mulay (@CPVIndia) June 20, 2018
غورطلب ہے کہ بدھ کو لکھنؤکے پاسپورٹ سروس سینٹر میں تنوی سیٹھ نے پاسپورٹ افسر پر مذہب کے نام پر ناروا سلوک کا الزام لگایا تھا۔ انہوں نے اس معاملے کو لے کر پی ایم او کے علاوہ وزیر خارجہ سشما سوراج کو ٹوئٹ کیا تھا۔ تنوی کا الزام تھا کہ وہ بدھ کو اپنے شوہر اور 6 سالہ بچی کے ساتھ پاسپورٹ بنوانے گئی تھی۔ اس دوران شروعاتی دو کاؤنٹر پر ان کے درخواست کی کارروائی پوری کر لی گئی،لیکن جب وہ تیسرےکاؤنٹر پر پاسپورٹ افسر وکاس مشرا کے پاس گئیں تو وہ ان کے مذہب کو لے کر قابل اعتراض باتیں کرنے لگے۔
تنوی نے الزام لگایا کہ وہاں موجود دوسرے ملازم بھی ساتھ ان کا مذاق اڑانے لگے ۔ جب وہ کاؤنٹر سی 5 پر پہنچی تو حالات اور بگڑ گئے۔ وکاس مشر انے دستاویز دیکھنے کے بعد مسلمان سے شادی کے بارے میں سوال و جواب شروع کر دیے ۔ ان کا یہ برتاؤ تنوی کو ناگوار گزرا۔ اسی دوران ان کے شوہر انس صدیقی بھی ان کے پاس پہنچے ۔ الزام ہے کہ وکاس نے بے عزتی کرتے ہوئے دونوں کو ایک ہی سر نیم کرنے کی صلاح بھی اپنی طرف سے دی۔ تنوی اور انس نے اس کی مخالفت کی لیکن جب صورت حال زیادہ خراب ہوگئی تو تنوی نے وزارت سے اس معاملے کی شکایت کرتے ہوئے مرکزی وزیر سشما سوراج کو اپنے ٹوئٹ میں اس پورے معاملے سے آگاہ کیا۔
اس کے بعد حرکت میں آئے افسروں نے پہلے اس جوڑے سے تحریری شکایت مانگی۔ وہیں دوسری طرف معاملےمیں میڈیا رپورٹ کے بیچ وزارت نے حرکت میں آتے ہوئے پاسپورٹ افسر وکاس مشر اکا تبادلہ کر دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی وزارت نے اس سلسلے میں پاسپورٹ آفس سے بھی رپورٹ مانگی ہے۔
As promised, Regional Passport Officer met Mrs Tanvi and Mr Anas and redressed the concern today. Passports have been delivered. @CPVIndia pic.twitter.com/a9xHrsmqQr
— RPO Lucknow (@rpolucknow) June 21, 2018
جمعرات کو اس معاملے پر صفائی دیتے ہوئے لکھنؤ کے لوکل پاسپورٹ افسر نے کہا کہ ملزم افسر وکاس مشرا کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ انس اور تنوی کو ان کے پاسپورٹ مہیا کرادیے گئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نوٹس کا جواب ملنے کے بعد ملزم افسر پر کارروائی کی جاسکتی ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ ایسے معاملے مستقبل میں نہ ہوں۔
Asked Tanvi Seth to get the name'Shadia Anas'endorsed as it was mentioned on her Nikahnama,but she refused.We have to do thorough checks to ensure no person is changing their name to obtain a passport:Vikas Mishra,officer who allegedly harassed Tanvi Seth at Lucknow passport Off. pic.twitter.com/biQkBcghrJ
— ANI UP (@ANINewsUP) June 21, 2018
دریں اثنا خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ ملزم وکاس مشرا نے ان الزاموں کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ تنوی سیٹھ کے نکاح نامہ پر ان کا نام سعدیہ انس لکھا ہواتھا۔میں نے اسی کے مطابق نام لکھنے کو کہا لیکن انہوں ے انکار کردیا۔ وکاس مشرا نے مزید کہا ہے کہ ان کو اس بات کی گہری جانچ کرنی ہوتی ہے کہ کوئی شخص پاسپورٹ کے لیے اپنا نام تو نہیں بدل رہا۔
Categories: خبریں