خبریں

بھوپال :سیمی کے 8 ممبروں کے انکاؤنٹر کو جانچ کمیشن نے صحیح ٹھہرایا

سیمی کے 8 زیر سماعت قیدیوں پر 30 اکتوبر کی رات بھوپال سینٹرل جیل سے ایک سکیورٹی گارڈ کا قتل کرنے کے بعد فرار ہو  جانے کا الزام تھا۔ اس کے بعد پولیس نے 31 اکتوبر کی صبح 8 قیدیوں کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: ممنوعہ تنظیم سیمی کے 8 زیر سماعت قیدیوں کے بھوپال جیل کو توڑ کر فرار ہونے اور اس کے بعد پولیس انکاؤنٹر میں مارے جانے کے الزام کی جانچ کر رہے ایک رکنی جانچ کمیشن کی رپورٹ میں پولیس کے ذریعے کیے گئے انکاؤنٹر کو اس وقت موجود حالات میں صحیح ٹھہرایا  گیا ہے۔ مدھیہ پردیش اسمبلی میں مانسون سیشن کے پہلے دن ریاست کے ڈپارٹمنٹ آف جنرل ایڈمنسٹریشن کے  وزیر لال سنگھ آریا نے بھوپال جیل توڑ کر فرار ہونے کے بعد سیمی کے 8 زیر سماعت قیدیوں کی پولیس انکاؤنٹر میں ہوئی موت کے معاملے کی جانچ کے لیے بنائی جسٹس ایس کے پانڈے کی پریسڈنگ والی ایک رکنی جانچ کمیشن کی رپورٹ سوموار کو ایوان  کے سامنے پیش کی۔

جسٹس پانڈے نے اس انکاؤنٹر میں پولیس کے ذریعے کی گئی کارروائی پر اپنا نتیجہ دیا۔’ 31 اکتوبر 2016 کو پولیس کے ذریعے کیا گیا انکاؤنٹر اس وقت کے حالات میں درست تھا۔ پولیس کی کارروائی  کریمنل پینل کوڈ کی دفعہ 41 اور 46 (2)،(3)کے اہتمام کے مطابق تھی۔ بھاگنے میں کامیاب ہوئے قیدیوں کی موت کے نتیجے میں طاقت کا استعمال بہت ضروری تھا اور موجودہ صورت حال میں مناسب تھا۔’

غور طلب ہے کہ اس انکاؤنٹر کو لے کر کئی سوال بھی اٹھا ئے گئے تھے ۔ہیومین رائٹس کمیشن نے ایک جانچ میں بھوپال سینٹرل جیل میں سیمی سے جڑے زیر سماعت قیدیوں کے ساتھ زیادتی کی شکایتوں کو صحیح پایا تھا  اور ا س کے لیے جیل اسٹاف کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھوپال مبینہ انکاؤنٹر کے معاملے میں تفتیش کے نام پر محض خانہ پری

کمیشن نے اس طرح کے واقعات دوبارہ  نہ ہو، اس تعلق سے مشورہ دیا ہے کہ حکومت جیلوں کاحفاظتی نظام مضبوط کرنے کے لئے ایک کمیٹی کی تشکیل کرے جو حفاظت کو لے کر بنائے گئے پیمانوں کا تجزیہ  کرے اور ریاست کے جیل افسروں اور ملازمین‎ کی کارگر ٹرینگ  کے لئے پنجاب کی طرح ایک ٹرینگ سینٹر  قائم کیا جائے۔ کمیشن نے افسروں اور ملازمین‎ کے خالی عہدوں کو بھرنے  سے متعلق اصولوں پر  سختی سے عمل کرنے کی بھی سفارش کی۔ اس کے ساتھ ہی جیل محکمہ کو داخلہ محکمے کا حصہ بنانے کی بھی سفارش کی گئی ہے تاکہ دونوں محکمہ  میں اچھی ہم آہنگی قائم ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیں: کیاہیومین رائٹس کمیشن کی رپورٹ کے بعد بھی سیمی سے جڑے زیر سماعت قیدیوں کو انصاف مل پائےگا؟

غور طلب  ہے کہ ممنوعہ تنظیم سیمی کے 8 زیر سماعت قیدی پر 30 اور 31 اکتوبر کے بیچ  کی رات  کو ہائی سکیورٹی  والی بھوپال سینٹرل جیل سے ایک سکیورٹی گارڈ  کا قتل کرنے کے بعد دیوار پھاند‌کر فرار ہو جانے کا الزام  تھے۔ اس کے بعد پولیس نے بھوپال کے باہری علاقے میں 31 اکتوبر کی صبح 8 فرار قیدیوں کو  انکاؤنٹر  میں مار گرانے کا دعویٰ کیا  تھا۔اس واقعہ  کے ایک ہفتے  بعد ریاستی حکومت نے سیمی کے زیر سماعت قیدیوں کے ذریعے جیل توڑ‌کر فرار ہونے اور آٹھوں کے مبینہ پولیس انکاؤنٹر  میں مارے جانے کے واقعہ کی تفتیش کے لئے سپریم کورٹ  کے ریٹائرڈ  جسٹس ایس کے پانڈے کی صدارت میں ایک رکنی جانچ  کمیشن تشکیل دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)