خبریں

امریکہ نے ایران پر پابندی لگانے کے لیے اقوام متحدہ سلامتی کونسل پر دباؤ بنایا

8 مئی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تہران کے ساتھ ہوئے نیوکلیائی معاہدے سے امریکہ کے ہٹنے کے اعلان کے بعد سلامتی کونسل کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔

فوٹو : رائٹرز

فوٹو : رائٹرز

نئی دہلی :ایران کے ساتھ 2015 میں ہوئے نیوکلیائی معاہدے کو لے کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اپنے ممبر ملکوں کے ساتھ ایک میٹنگ  میں امریکہ نے درخواست کی کہ  مغربی ایشیا میں ایران کے برے برتاؤ کے لئے اس کو سزا دے۔

اقوام متحدہ میں امریکہ کے نائب سفیر جوناتھن کوہین نے اس موقع پر کہا کہ جب کسی ایسےملک  کا سامنا کرنا پڑے جو مسلسل کونسل کی تجویزات کی خلاف ورزی  کرتا ہے تو ایسے میں یہ ضروری ہو گیا ہے کہ ہم معنی خیز نتائج کے لئے اس پر کارروائی کریں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا؛ اس لئے ہم اس کونسل کے ممبروں سے گزارش رتے ہیں کہ اس خطے میں ایران کے مہلک رویے کے لئے اس کو سزا دینے والی پابندیوں کو نافذ کرنے میں امریکہ کا ساتھ دیں۔

8 مئی کو امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے تہران کے ساتھ ہوئے نیوکلیائی معاہدے سے امریکہ کے ہٹنے کے اعلان کے بعد سلامتی کونسل کی یہ پہلی میٹنگ تھی۔24 مئی کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) 11 ویں مرتبہ اس نتیجے پر پہنچی تھی کہ تہران اپنے کمٹ منٹ کو پورا کر چکا ہے۔اپنے بیان میں امریکی سفیر کوہین نے ایک بار پھر ایران پرانٹرنیشنل آرمس بین ٹریٹی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یمن میں حوثی باغیوں کو ہتھیار مہیا کرنے کا الزام لگایا ہے۔