فیک نیوز : اگر آپ برقع نہیں پہنتی ہیں تو آپ کو اس طریقے سے سزا دی جائے گی کہ آپ کی بیٹی آپ کی گود میں ہوگی اور آپ کے سر کے بال کاٹ دیے جائیں گے،اور اس طرح بال کاٹنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیا کو فتح کر لیں گے۔
جون کے پہلے ہفتے میں سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی آر ایس ایس کی ایک سالانہ تقریب میں ناگپور تشریف لے گئے تھے۔ان کے اس ناگپور دورے کے بعد سوشل میڈیا میں متعدد خبریں ایسی آئیں جو فیک نیوز کے دائرے میں آتی تھیں۔بھگوا تنظیموں اور ان سے تعلق رکھنے والے شدت پسند افراد نے سوشل میڈیا میں جھوٹے اقوال عام کیے جو پرنب مکھرجی سے منسوب کیے گئے۔ جون کے اخیر تک یہ سلسلہ بدستور جاری رہا اور مہینے کے آخری ایام میں بھی ایک جھوٹا بیان پرنب مکھرجی سے منسوب کر دیا گیا جو فیس بک پر وائرل ہوا۔
بار بار مودی سرکار نامی فیس بک پیج پرایک تصویر 22جون کو اپلوڈ کی گی جس میں پرنب مکھرجی سے منسوب کرکے لکھا گیا تھا کہ؛
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی نے کہا کہ اگر مودی جی صحیح وقت پر پی ایم نہیں بنتے تو کانگریس ہندوستان کو برباد کر دیتی ! کیا آپ پرنب مکھرجی کی باتوں سے متفق ہیں؛ ہاں یا نہیں؟
اس فیس بک پیج پر یہ تصویر تقریباً تین ہزارہ مرتبہ شئیر کی جا چکی ہے اور اس کی مقبولیت اس بات سے واضح ہو جاتی ہے کہ اس تصویر پر دو ہزار سے زیادہ کمنٹس درج کے جا چکے ہیں۔اس کے علاوہ اسی تصویر کو دوسرے پیجوں پر بھی عام کیا جا رہا ہے جہاں یہ اتنی ہی مقبول ہے۔22جون سے پہلے بھی پرنب مکھرجی کا یہ بیان مئی کے آخری ایام میں فیس بک اور ٹوئٹر پر بہت عام ہوا تھا اوراورینٹل ٹائمز نامی ویب پورٹل نے اس کو بطور خبر شائع کیا تھا !
الٹ نیوز نے حقیقت سے پردہ اٹھانے کے لئے پرنب مکھرجی کے دفتر سے رابطہ قائم کیا تو وہاں سے معلوم ہوا کہ پرنب مکھرجی کے نام سے منسوب کی جانے والی تمام ایسی باتیں بکواس ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔پرنب مکھرجی نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔الٹ نیوز کے انکشاف کے بعد بھی یہ تصویر سوشل میڈیا میں پر خوب شئیر کی جا رہی ہے،اور شئیر کرنے والے اس بات پر بھی غور نہیں کر رہے ہیں کہ ملک کی سیاست میں اپنی عمر کا ایک طویل حصّہ کانگریس پارٹی کے اہم رکن کے طور پر صرف کرنےوالے پرنب مکھرجی صدر جمہوریہ جیسے آئینی عہدے سے فارغ ہونے کے بعد ایسے بیان کیوں دیں گے؟
سنگھ سنگھ نامی ٹوئٹر پروفائل سے26جون کو ایک ویڈیو شئیر کیا گیا جس کے تعلق سے لکھا گیا کہ؛
اگر آپ برقع نہیں پہنتی ہیں تو آپ کو اس طریقے سے سزا دی جائے گی کہ آپ کی بیٹی آپ کی گود میں ہوگی اور آپ کے سر کے بال کاٹ دیے جائیں گے،اور اس طرح بال کاٹنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیا کو فتح کر لیں گے۔یہ نامراد مجاہد زمین پر موجود سب سے بزدل لوگ ہیں جو کسی اصلی مرد کا سامنا بھی نہ کر پائیں گے!
سنگھ پروفائل سے کیا گیا یہ ٹوئٹ تقریباً تین ہزار مرتبہ ری ٹوئٹ کیا گیا۔اس کے علاوہ بھی یہ ویڈیو دوسرے پروفائلوں پر موجود رہا۔فیس بک پر اس ویڈیو کو کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارموں پر اس ویڈیو کے بارے میں یہی دعوی کیا گیا کہ ویڈیو میں موجود شخص مجاہد ہے جو ایک خاتون کو زبردستی برقع پہننے پر مجبور کر رہا ہے، جب خاتون نے اس شخص کی بات نہیں مانی تو اس بزدل شخص نے اس خاتون کے سر کے بال کاٹ دیے!
الٹ نیوز نے اپنی تفتیش میں پایا کہ ٹوئٹر پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں آواز خراب تھی۔اس کے بعد الٹ نیوز کی ریسرچ ٹیم نے گوگل کا سہارا لے کر اس ویڈیو کو ڈھونڈھ لیا۔دستیاب ویڈیو کی زبان پرتگالی تھی۔لہذا الٹ نیوز نے دہلی میں موجود پرتگالی جاننے والے ایک استاد سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس ویڈیو میں یہ کہیں بھی موجود نہیں ہے کہ اس خاتون کے بال اس لئے کاٹے جا رہے ہیں کیونکہ اس نے برقع نہیں پہنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ویڈیو میں پیش آیا معاملہ میاں-بیوی کا گھریلو جھگڑا ہے۔
شوہر کا الزام یہ ہے کہ اس کی بیوی اس کے لئے وفادار نہیں ہے اور ان دونوں کے بیچ موجود ازدواجی رشتے کے باہر کسی دوسرے شخص کے ساتھ جنسی تعلق بنائے ہوئے ہے۔اسی بنا پر اس کا شوہر اس کے سر کے بال کاٹ رہا ہے۔الٹ نیوز نے اس ویڈیو کو مختلف پرتگالی پورٹلوں پر دیکھا تو حقیقت یہی سامنے آئی کہ اس ویڈیو کا کسی برقع اور مجاہد سے کوئی لینا-دینا نہیں ہے اور سوشل میڈیا میں عام کی جانے والی خبر جھوٹی ہیں ! سنگھ پروفائل سے کیا گیا ویڈیو ٹوئٹ اب ڈیلیٹ کیا جا چکا ہے۔