’سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی طرح اس ملک میں کسی اور نے کام نہیں کیا۔ ایمرجنسی کے ان کے ایک فیصلے کے سبب ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔‘
نئی دہلی : ایمرجنسی کا مدعا اٹھانے کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)پر حملہ کرتے ہوئے شیو سینا کے ایم پی سنجے راوت نے اتوار کو کہا کہ ملک کے لیے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی قربانیوں کو صرف 1975 کے فیصلے کی وجہ سے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی جمہوریت کی حامی تھیں،کیوں کہ ایمرجنسی ہٹانے کے بعد 1977 میں انہوں نے الیکشن کرائے تھے۔ شیوسینا کے اخبار ’سامنا‘ میں چھپے اپنے ہفتہ وار کالم میں راوت نے کہا کہ جواہر لال نہرو، مہاتما گاندھی، سردار پٹیل، راجندر پرساد، بی آر امبیڈکر، نیتاجی سبھاش چندر بوس اور ویر ساورکر جیسے قومی رہنماؤں کی قربانیوں کو خارج کرناملک سے غداری کی طرح ہے۔
سنجے راوت نے مزید کہاکہ ؛ اندرا گاندھی کی طرح اس ملک میں کسی اور نے کام نہیں کیا۔ ایمرجنسی کے ان کے ایک فیصلے کے سبب ان کی قربانیوں کو نہیں بھلانا چاہئے۔ پنڈت نہرو، مہاتما گاندھی،سردار پٹیل، راجندر پرساد، ڈاکٹر امبیڈکر، نیتاجی بوس اور ویر ساورکرکی قربانیوں کو خارج کرنا غداری ہے۔ حالات کے مطابق ہر سرکار کو کچھ عملی فیصلہ کرنا چاہئے۔ کیا غلط ہے، کیا صحیح ہے، اس کا فیصلہ کون کرے گا؟ ایمرجنسی کو بھول جانا چاہئے۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق؛ سنجے راوت نے کہا کہ اگر سابق وزیر اعظم اندراگاندھی کی ایمر جنسی کو بلیک ڈے کہا جاسکتا ہے تو مرکزی حکومت کے تحت ہمیں کئی ایسے دن دیکھنے کو ملے جو بلیک ڈے ہیں ،انہوں نے کہا کہ جس دن نوٹ بندی کا اعلان کیا گیا تھا اس کو بھی بلیک ڈے کہناچاہیے۔نوٹ بندی کی وجہ سے لوگوں کا روزگار ختم ہوا ۔چھوٹے کاروباریوں کو نقصان ہوا۔لوگوں نے اپنے بلیک منی کو وہائٹ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ جس بینک میں ڈائریکٹر ہیں ، اس بینک نے نوٹ بندی کے دوران 575کروڑ کے پرانے نوٹ جمع کیے۔پریس کی آزادی پر ایمرجنسی کے دوران حملہ ہوا تھا لیکن آج جو ہو رہا ہے وہ اس ایمرجنسی سے بالکل الگ نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں