خبریں

سپریم کورٹ کی سختی ، مرکز 10دنوں میں بتائے کب ہوگی لوک پال کی تقرری؟

عدالت غیر سرکاری تنظیم کامن کاز کی ہتک عزت والی عرضی پر شنوائی کررہی تھی ۔عرضی میں 27اپریل کیے کورٹ کے فیصلے کے باوجود لوک پال کی تقرری نہیں کیے جانے کا مدعا اٹھایا گیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سوموار کو مرکزی حکومت سے کہا کہ وہ 10 دنوں کے اندر ملک میں لوک پال کی تقرری  کا وقت طے کرکے اسے مطلع کرے۔جسٹس رنجن گگوئی اور جسٹس آر  بھانومتی کی بنچ نے  سرکار سے کہا کہ وہ ملک میں لوک پال کی تقرری کے لئے اٹھائے جانےوالے ممکنہ قدموں کی جانکاری دیتے ہوئے 10 دن کے اندر حلف نامہ دائر کرے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے لوک پال کی تقرری سے متعلق تحریری ہدایات سونپے۔ بنچ نے معاملے کی شنوائی کے لئے اگلی تاریخ 17 جولائی مقرر کی  ہے۔عدالت  ایک غیر سرکاری تنظیم ’کامن کاز‘ کی طرف  سے دائر کی گئی  ہتک عزت کی درخواست پر شنوائی کر رہی تھی۔ اس درخواست میں 27 اپریل 2017 کے عدلیہ کے حکم کے باوجود لوک پال کی تقرری نہیں کئے جانے کا مدعا اٹھایا گیا تھا۔

عدالت نے گزشتہ سال اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ زیر غور ترمیمات کے پارلیامنٹ میں نافذ ہونےتک لوک پال قانون کو ملتوی رکھنا صحیح نہیں ہے۔ اس میں لوک سبھا میں اپوزیشن رہنما کا مدعا بھی شامل تھا، جس کو بنیاد بنا کر لوک پال کی تقرری ٹلتی آئی ہے۔

واضح ہوکہ 15 مئی کو  مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یہ بتایا تھا کہ سینئر وکیل مکل روہتگی کو بدعنوانی مخالف لوک پال کی تقرری کے لئے بنی سلیکشن کمیٹی میں ماہر قانون کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔غور طلب ہے کہ ایک لمبی مدت تک چلی تحریک کے بعد پارلیامنٹ نے 2013 میں لوک پال قانون نافذ کردیا تھا لیکن تب سے ہی حکومت نے اس باڈی میں ضروری تقرریاں نہیں کی ہیں، جس کے تعلق سے عدالت میں شنوائی جاری ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)