کالج اسٹوڈنٹ مودی کے میسینجر کی طرح تیار ہوںگے اور پی ایم مودی کا پیغام لےکر اسکول طلبا تک جائیںگے۔
نئی دہلی : 2019 لوک سبھا انتخاب سے پہلے ملک بھر میں کالج اسٹوڈنٹ کو مودی کے مسینجر کے طور پر تیار کرنے کا منصوبہ ہے۔این بی ٹی میں شائع ایک خبر کے مطابق ویسے تو یہ’سنکلپ سے سدھی’مہم کے لئے ہو رہا ہے، لیکن اس مہم میں سر پرست کا کردار نبھانے والے اسٹوڈنٹ پی ایم نریندر مودی کے میسینجر کے طور پر اسکولی طلبا تک میسیج لےکر جائیںگے۔عام انتخاب سے پہلے اس بڑی قواعد کے ذریعے حکومت ہزاروں کالج اسٹوڈنٹ تک پی ایم نریندر مودی کے میسیج کو ہی نہیں پہنچائےگی بلکہ ان کے ذریعے حکومت کے کاموں کی بھی بات کرےگی۔
خبر کے مطابق مودی حکومت کی وزارتِ ثقافت اس کے لئے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس (این سی پی سی آر) کے ساتھ ملکر تیاری کر رہی ہے۔ پروگرام 11 ویں اور 12 ویں کے اسٹوڈنٹ کے لئے کوئز مقابلہ کے طور پر ہوگا۔ جس میں تقریباً 60-70 ہزار اسٹوڈنٹ حصہ لیںگے۔ پہلے مرحلے کا پروگرام گوہاٹی، امپھال، اگرتلہ اور شیلانگ میں ہوگا۔ اس کے لئے اسی مہینے این سی پی سی آر کی ٹیم وہاں جاکر کالج اسٹوڈنٹ اور اسکول پرنسپل کی ٹریننگ کرےگی۔ ان کو بتایا جائےگا کہ سنکلپ سے سدھی کے تحت پی ایم مودی نے 5 سال کے اندر ہندوستان کو گندگی، بد عنوانی، غریبی، فرقہ پرستی، ذات پرستی اور دہشت گردی سے آزاد کرانے کا عزم لیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس ٹریننگ میں تقریباً 700 کالج اسٹوڈنٹ حصہ لیںگے۔ پھر ہر اسٹوڈنٹ ایک اسکول کے تقریباً 100 اسٹوڈنٹ کا سرپرست بنے گا۔یہ کالج اسٹوڈنٹ مودی کے میسینجر کی طرح تیار ہوںگے اور پی ایم مودی کا پیغام لےکر اسکول طلبا تک جائیںگے۔ یہ طلبا کو بتائیںگے کے پی ایم کا کیا عزم ہے اور ان کو کوئز مقابلہ کے لئے تیار کریںگے۔ جب یہ طلبا تیار ہو جائیںگے تو 11 ویں 12 ویں کے اسٹوڈنٹ کا صوبہ جاتی مقابلہ ہوگا۔
غور طلب ہے کہ اس میں تمام اسٹوڈنٹ سنکلپ سے سدھی کا حلف لیںگے ساتھ ہی اس کو لےکر کوئی نعرہ بھی گڑھیںگے۔طلبا اس موضوع پر مضمون لکھیںگے جس میں بتائیںگے کہ ہندوستان کو گندگی، بد عنوانی، غریبی، فرقہ پرستی، ذات پرستی اور دہشت گردی سے آزاد کرنے کے لئے مودی حکومت کیا کر رہی ہے اور ان کا خود کا کیا عزم ہے۔ یہ پورا ہونے کے بعد اس کو نارتھ ایسٹ کی باقی ریاستوں کے ساتھ ملک کے دوسرے حصوں میں کیا جائےگا۔
Categories: خبریں