کھیل کی دنیا:اگرکھیلوں میں خاص طور پر کرکٹ میں میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ جیسی برائیوں کو روکنا ہے تو سٹے بازی کو بھی جرم کے زمرے میں ہی رکھا جانا چاہئے۔
دنیا کے کئی ممالک میں کھیلوں میں سٹے بازی کی وجہ سے بہت سے کھلاڑی بدنام ہو چکے ہیں۔کئی کا کیریئر بھی خراب ہوا ہے ۔سٹے بازی سے کھیل کے معیار پر اثر پڑتا ہے۔پیسے کی لالچ میں کھلاڑی سٹے بازوں کے چنگل میں پھنستے ہیں جس سے کھیل کا مزہ خراب ہوتا ہے۔اس کے باوجود لا کمیشن نے اس بات کی سفارش کی ہے کہ کرکٹ سمیت دوسرے سبھی کھیلوں میں سٹے بازی کو جائز قرار دے دیا جائے۔کمال کی بات یہ ہے کہ ایک طرف جہاں لا کمیشن نے سٹے بازی کو جائز کئے جانے کی سفارش کی ہے وہیں اس نے اس بات کی سفارش کی ہے کہ کھیلوں میں ہونے والے گھوٹالے اور میچ فکسنگ کو جرم کے زمرے میں رکھا جائے۔
سٹے بازی اس لئے ہوتی ہے کہ اس سے پیسے کمائے جائیں۔ایک سٹے باز زیادہ سے زیادہ پیسے کمانے کے لئے کوئی بھی حربہ استعمال کرنے کی سوچے گا جس میں کھلاڑیوں کو پیسے دے کر انہیں ضرورت کے حساب سے اچھی یا خراب کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی بات شامل ہے۔اگر کوئی کھلاڑی ایسا کرتا ہے تو یہی میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ کہلاتا ہے۔اگرکھیلوں میں خاص طور پر کرکٹ میں میچ فکسنگ یا اسپاٹ فکسنگ جیسی برائیوں کو روکنا ہے تو سٹے بازی کو بھی جرم کے زمرے میں ہی رکھا جانا چاہئے۔
ایک طرف جہاں سٹے بازی کو لیگل کرنے کی سفارش کی گئی ہے وہیں ایک اچھی خبر یہ ہے کہ بال ٹیمپرنگ میں شامل کھلاڑیوں کو مزید سخت سزا دینے کا پلان کیا جا رہا ہے۔آئی سی سی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بال ٹیمپرنگ کے تعلق سے قانون کو اور بھی سخت کیا جائے گا۔اب اگر کوئی کھلاڑی یہ جرم کرتا پایا جاتا ہے تو اس پر 6ٹسٹ میچ یا12ون ڈے میچوں کی پابندی لگائی جائے گی۔کرکٹ کو شریفوں کا کھیل کہا جاتاہے اور یہ کھیل شریفوں کا ہی بنا رہے اس کے لئے آئی سی سی نے فیصلہ لیا ہے کہ اگر میدان پر کوئی کھلاڑی نازیبا الفاظ کا استعمال کرتا ہے یا کسی کھلاڑی کے خلاف جملے کستا ہے تو اسے بھی جرم مانا جائے گا اور اس میں شامل کھلاڑیوں کو بھی سخت سزا ملے گی۔
ایرون فنچ نے اپنے ہی ریکارڈ کو بہتر کرتے ہوئے ٹی20میں سب سے بڑے انفرادی اسکور کا نیا ریکارڈ بنا دیا۔سہ فریقی ٹورنامنٹ کے تحت کھیلے گئے میچ میں آسٹریلیا کے فنچ نے زمبابوے کے خلاف کھیلتے ہوئے 16چوکوں اور دس چھکوں کی مدد سے 172رن بنائے۔یہ اب ٹی20میں کسی بھی بلے باز کا سب سے بڑا انفرادی اسکور ہے۔اس سے پہلے بھی یہ ریکارڈ فنچ کے ہی نام تھا۔انہوں نے 29اگست 2013کو انگلینڈ کے خلاف63گیندوں پر156رن بنائے تھے۔اس دوران انہوں نے گیارہ چوکے اورچودہ چھکے لگائے تھے۔
کرکٹ کی تاریخ پر نظر کریں ایک وقت تھا جب ٹسٹ کرکٹ اور 50یا60اووروں کی ون ڈے کرکٹ میں بھی سنچری بنانا ایک مشکل کام سمجھا جاتا تھا اور اب کرکٹ میں تیز بلے بازی کا یہ عالم ہے کہ اب صرف 20اووروں کی کرکٹ میں بھی34سنچریاں اسکور کی جا چکی ہیں۔وہ دن دور نہیں جب کوئی کھلاڑی ٹی 20میں بھی ڈبل سنچری بنا دے۔آئی پی ایل کے دوران کرس گیل تو175رن کی اننگ کھیل ہی چکے ہیں۔
ہندوستانی کرکٹ ٹیم کو انگلینڈ کے خلاف ٹی20کے بعد تین ون ڈے میچ اور اس کے بعد ٹسٹ میچ کھیلنے ہیں۔جسپریت بمراہ کے زخمی ہو جانے سے ٹیم کو ایک جھٹکا لگا ہے۔حالانکہ ان کی جگہ ٹیم میں شردل ٹھاکر شامل کر لئے گئے ہیں مگر بمراہ سے کپتان کو بہتر کارکردگی کی امید تھی۔ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچ 12جولائی،14جولائی اور17جولائی کو کھیلے جانے ہیں۔سیریز کا نتیجہ کیا رہے گا یہ تو بعد میں پتہ چلے گا البتہ اعدادوشمار کی بات کریں تو اس معاملے میں ہندوستان کا ریکارڈ انگلینڈسے بہتر ہے۔ان دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 96ون ڈے میچ کھیلے گئے ہیں جن میں سے ہندوستان نے52میں جیت حاصل کی ہے جبکہ انگلینڈ 39میچوں میں کامیاب ہوا ہے۔دو مقابلے ٹائی رہے ہیں جبکہ تین میچوں کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔
عالمی کپ فٹبال ٹورنامنٹ اب کوارٹر فائنل اسٹیج میں پہنچ چکا ہے۔کوارٹر فائنل میں بلجیم سے شکست کے بعد برازیل کا کھیل ختم ہو چکا ہے۔برازیل پانچ مرتبہ عالمی فاتح رہ چکا ہے مگر اس بار اس کا سفر کوارٹر فائنل تک کا ہی رہافائنل میں نیمار سے لوگوں کو بہت امیدیں تھیں مگر وہ کچھ نہیں کر سکے۔۔فرانس نے یوروگوئے کو شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی۔اس بار کون سی ٹیم فاتح ہوگی اس کا فیصلہ تو15جولائی کو ہوگا البتہ ایسا لگ رہا ہے کہ انگلینڈ کے کپتان ہیری کین اس بار گولڈن بوٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔اس سطر کے لکھے جانے تک انہوں نے سب سے زیادہ6گول کئے تھے۔انگلینڈ کو سوئیڈن کے خلاف کوراٹر فائنل میں کھیلنا ہے اگر وہ وہاں بھی گول کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو ان کے گولوں کی تعداد بڑھ جا ئے گی اور اس طرح ایسا لگتا ہے کہ اس عالمی کپ میں فاتح بھلے کوئی بھی ٹیم ہو ہیری کین کوگولڈن بوٹ حاصل کرنے سے نہیں روکا جا سکتا۔
Categories: خبریں