وزارت داخلہ کی18-2017 کی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں 54723 بچے اغوا ہوئے لیکن صرف 40.4 فیصدی معاملوں میں ہی چارج شیٹ داخل کی گئی ۔
نئی دہلی : وزارت داخلہ کی طرف سے جاری 2016 کے اعداد و شمار کے مطابق اس سال ہندوستان سے قریب 55000 بچوں کو اغوا کیا گیا ہے اور یہ اعداد و شمار ایک سال پہلے کے اعداد و شمار کے مقابلے 30 فیصدی زیادہ ہے۔ وزارت داخلہ کی18-2017 کی رپورٹ کے مطابق سال 2016 میں 54723 بچے اغوا ہوئے لیکن صرف 40.4 فیصدی معاملوں میں ہی چارج شیٹ داخل کی گئی ۔
2016 میں بچوں کے اغوا کے معاملوں میں سزا کی شرح محض 22.7 فیصدی رہی۔ 2015 میں ایسے 41893 معاملے درج کئے گئے جبکہ سال 2014 میں یہ تعداد 37854 تھی۔ 2017 کے اعداد و شمار ابھی پیش نہیں کئے گئے ہیں۔ وزارت کے ایک افسر نے کہا، ‘ حال میں ہوئے پیٹ پیٹکر قتل کے زیادہ تر معاملوں کے پیچھے سوشل میڈیا پر بچہ اٹھانے کی افواہیں تھی۔ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بچوں کے اغوا کا ڈر، خاص کر دیہی علاقوں میں، پوری طرح سے بے بنیاد نہیں ہے۔’
جمعرات کو وزارت داخلہ نے ریاستوں اور یونین ٹریٹریز سے یہ پتا لگانے کو کہا تھا جن میں سوشل میڈیا پر بچہ اٹھانے کی افواہوں کے بعد بھیڑ نے پیٹ پیٹکر قتل کے واقعہ کو انجام دیا۔وزارت داخلہ کی رپورٹ کہتی ہے کہ 106958 بچوں کے خلاف جرائم کے معاملے 2016 میں درج کیے گئے ۔ جبکہ 2015 میں ان کی تعداد 94172 تھی۔ اس طرح 13.6فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ دو مہینے میں بچہ چوری کے شک میں 20 سے زیادہ لوگوں کا پیٹ پیٹکر قتل کیا گیا۔ حال کا واقعہ 1جولائی کو مہاراشٹر کے دھلے میں ہوا جس میں بچہ چور ہونے کے شک میں 5 لوگوں کا قتل کر دیا گیا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں