ایک 6 منزلہ زیرتعمیر عمارت کے گرنے کی وجہ سے بغل کی دوسری عمارت بھی گر گئی۔ عمارت کی تعمیر غیر قانونی طریقے سے ہونا بتایا جا رہا ہے۔ فائر برگیڈ اور این ڈی آر ایف کی ٹیم راحت کام میں لگی ہوئی ہیں۔
نئی دہلی : نوئیڈا کے شاہبیری گاؤں میں منگل کی رات دو چھ منزلہ عمارتوں کے گرنے سے 3 لوگوں کی موت سے متعلق پولیس نے 3 لوگوں کو گرفتار کرکے، 18 لوگوں کے خلاف غیر ارادتاًقتل سمیت مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ میرٹھ زون کے پولیس انسپکٹر جنرل رام کمار نے بتایا کہ بسرکھ تھانہ علاقے کے شاہبیری گاؤں میں گزشتہ رات ایک زیرتعمیر عمارت گر گئی۔ اس کی زد میں آکر پاس کی ایک دوسری عمارت بھی گر گئی۔
انہوں نے بتایا کہ ابھی تک تین لاشیں نکالی گئی ہیں اور کئی لوگوں کے ملبے میں پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بسرکھ پولیس نے اس سلسلے میں تقریباً دو درجن لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا ہے۔ کمار نے بتایا کہ پولیس نے زمین کے مالک گنگاشنکر دوویدی، دنیش اور سنجے کو گرفتار کر لیا ہے۔ غیر قانونی عمارت بنانے کے معاملے میں 18 دوسرے لوگوں کے خلاف بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس دوسرے ملزمین کی تلاشکر رہی ہے۔ ان کو جلد گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر صبح سے ہی موقع پر پہنچے کمار نے راحت کام کا جائزہ لیا اور اس کو جلدی پورا کرنے کی ہدایت دی۔ افسر نے بتایا کہ بچاو کام میں 12 جے سی بی اور دو پوکلین مشینیں لگائی گئی ہیں۔ آس پاس کے ضلع سے بھی فائر برگیڈ محکمہ کی گاڑیاں اور این ڈی آر ایف دستہ کے جوانوں کو بلایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا، ہماری کوشش ملبے میں دبے لوگوں کو جلد سے جلد باہر نکالنے کی ہے۔ وہیں، گوتم بدھ نگر کے کلکٹر برجیش نارائن سنگھ نے معاملے کی جوڈیشیل جانچکے حکم دئے ہیں۔ سنگھ نے بتایا کہ اس معاملے کے اڈیشنل کلکٹر (انتظامیہ) کمار ونیت سنگھ کی قیادت میں جوڈیشیل جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عمارت کی تعمیر میں کئی خامیاں نظر آ رہی ہیں اور فی الحال 13 نکات پر تفتیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ فائر برگیڈ محکمہ کے چیف (سی ایف او) ارون کمار سنگھ نے بتایا کہ واقعہ کے وقت عمارت میں کم سے کم 12 مزدور موجود تھے اور ان سبھی کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔ دونوں عمارتوں میں تقریباً 30 لوگوں کے پھنسے ہونے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ رات سے ہی بچاو اور راحت کا کام جاری ہے۔ دیر رات کو دو لوگوں کی لاش باہر نکالی گئی تھی جبکہ ایک دوسرے آدمی کی لاش بدھ کی صبح باہر نکالی گئی ہے۔ فائر برگیڈ محکمہ کے افسر نے بتایا کہ لاشوں کی شناخت ابھی نہیں ہو پائی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غازی آباد سے آئی این ڈی آر ایف کی دو ٹیم رات سے ہی بچاو کام میں لگی ہے۔ این ڈی آر ایف، فائر برگیڈ محکمہ پولیس، ضلع پولیس اور گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے افسر بچاو کے کام میں جٹے ہوئے ہیں۔
سی ایف او نے بتایا کہ جہاں پر یہ عمارت بنی تھی وہاں گلیاں بہت ہی تنگ ہے، جس سے بچاو کے کام میں پریشانی آ رہی ہے۔ موقع واردات پر بھاری تعداد میں لوگوں کی بھیڑ آ گئی تھی، جس کی وجہ سے بھی رسکیو ٹیم کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ رات کو بجلی کٹنے کی وجہ سے بھی راحت کے کام میں پریشانی آئی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلی نظر میں ایسا معلوم ہو رہا ہے کہ عمارت کی تعمیر میں گھٹیا سامان اور کمزور سریوں کا استعمال کیا گیا تھا، جس سے یہ حادثہ ہوا۔
منگل کی صبح کچھ دیر کے لئے بچاو کا کام رکا تھا، لیکن آدھے گھنٹے کے بعد اس کو پھر شروع کر دیا گیا۔ پولیس نے موقع واردات پر عام لوگوں کو جانے سے روک دیا۔ اس واقعہ سے لوگوں میں بھاری غصہ ہے۔ کچھ لوگوں نے الزام لگایا کہ اتھارٹی افسران اور پولیس افسران کی ملی بھگت سے علاقے میں اس طرح کی کئی غیر قانونی عمارتیں بن رہی ہیں۔
ایک سماجی کارکن سندیپ دوبے نے بتایا کہ انہوں نے 25 اگست 2017 کو آر ٹی آئی کے ذریعے گریٹر نوئیڈا اتھارٹی سے پوچھا تھا کہ مذکورہ عمارت کا نقشہ پاس کرائے بنا تعمیر کیسے ہو رہی ہے۔ لیکن، ایک سال گزر جانے کے باوجود گریٹر نوئیڈا اتھارٹی نے ان کے آر ٹی آئی کا کوئی جواب نہیں دیا۔ انہوں نے اتھارٹی میں ڈالی گئی آر ٹی آئی کی کاپی بھی میڈیا کو دی ہے۔ بہر حال، بچاو کا کام ابھی جاری ہے اور شام تک ہی پوری حالت واضح ہو پائےگی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں