ایک جون سے 14 جون تک بہار کے محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کے اخبار ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئے۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کو خود وزیراعلیٰ نتیش کمار سنبھالتے ہیں۔
بہار کے سوشل ویل فیئر ڈپارٹمنٹ کے فنڈ سے چل رہے مظفر پور کی بالیکا گریہہ میں 30 سے زیادہ بچیوں سے ریپ کے معاملے میں گرفتار اہم ملزم برجیش ٹھاکر دو مہینے سے جیل میں ہے۔ اس دوران برجیش ٹھاکر کے سیاسی رسوخ اور مبینہ طور پر نوکرشاہوں سے اچھے تعلقات کی بدولت کچھ بھی کرا لینے کے قصہ روز سرخیاں بن رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ایک خبر خوب بحث میں تھی کہ بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے باوجود برجیش ٹھاکر کے این جی او کو سرکاری پروجیکٹ دئے گئے تھے۔ اب ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے، جس سے ایک بار پھر سرکاری بابوؤں سے اس کی سانٹھ گانٹھ کے الزامات کو مضبوطی مل رہی ہے۔
پتا چلا ہے کہ 31 مئی کو برجیش ٹھاکر کے خلاف خاتون تھانے میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد بھی اس کے اخبار ‘ پراتہہ کمل ‘ کے لئے سرکاری اشتہار جاری ہوتے رہے تھے۔ ‘ دی وائر ‘ کے پاس دستیاب ثبوتوں سے پتا چلتا ہے کہ 1 جون سے 14 جون تک بہار کا محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کی طرف سے ‘ پراتہہ کمل ‘ اخبار کے نام 14 اشتہار جاری کئے گئے۔ ان میں درجہ بندی، ڈس پلے اور ٹینڈر شامل ہیں۔
یہاں یہ بھی بتا دیں کہ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ خود وزیراعلیٰ نتیش کمار سنبھالتے ہیں۔ ‘ پراتہہ کمل ‘ اخبار کا اجرا برجیش ٹھاکر کے والد رادھاموہن ٹھاکر نے 1982 میں کیا تھا۔ ان کی موت کے بعد برجیش ٹھاکر نے اخبار کو جاری رکھا اور اس کے ساتھ ہی ریئل اسٹیٹ کے کاروبار اور این جی او میں بھی ہاتھ آزمایا۔ اس نے سیوا سنکلپ ایوم وکاس سمیتی نام کا این جی او قائم کیا اور سیاسی رسوخ کا استعمال کرکے بالیکا گریہہ اور دیگر گریہہ کو چلانے کے لئے محکمہ سماجی فلاح وبہبود سے سالانہ موٹی رقم لینے لگا۔
‘ پراتہہ کمل ‘ دعویٰ کرتا ہے کہ وہ شمالی بہار کا سب سے زیادہ مقبول عام اخبار ہے اور شمالی بہار کے 21 ضلعوں میں بکتا ہے۔ اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق، شمالی بہار کے 21 ضلعوں کے علاوہ کولکاتہ، پٹنہ، نئی دہلی اور ممبئی سے بھی اس کی اشاعت ہوتی ہے۔ ویب سائٹ نے 1 اپریل 2017 تک 61233 کاپیوں کی اشاعت کا دعویٰ کیا ہے۔ وہیں، مظفر پور میں 9130 کاپیاں بیچنے کا دعویٰ ہے۔
اخبار کی اشاعت کا یہ دعویٰ ہوا ہوائی ہی لگتا ہے کیونکہ خود مظفر پور کے ہی کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی اخبار نہیں دیکھا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ‘ پراتہہ کمل ‘ کی بہت کم کاپیاں چھپتی تھیں اور ان کو سرکاری دفتروں میں بھیجا جاتا تھا، تاکہ حکومت کو لگے کہ اخبار باقاعدہ چھپ رہا ہے۔
بہر حال، محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ سے ملے اعداد و شمار کے مطابق 1 جون کو یعنی ایف آئی آر درج ہونے کے ایک دن بعد ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام پانچ اشتہار جاری ہوئے تھے۔ یہ اشتہارمحکمہ تعمیرات سڑک، بہار اسٹیٹ پاور ٹرانس میشن کمپنی لمیٹڈ،محکمہ آبی وسائل، محکمہ تعمیرات عمارت اور محکمہ دیہی کام کی طرف سے جاری کئے گئے تھے۔ یہ اشتہار دو جون کے شمارہ میں چھپنے والے تھے۔ اسی طرح 2 جون کو ‘ پراتہہ کمل ‘ کے نام محکمہ دیہی ترقیات کی طرف سے اشتہار جاری کیا گیا تھا، جو 3 جون کے شمارہ کے لئے تھا۔
4 جون کو چار اشتہار جاری کئے گئے تھے، جن میں محکمہ صحت اور پٹنہ کلیکٹریٹ کے اشتہار شامل تھے۔ 5 جون، 6 جون، 7 جون، 12 جون اور 14 جون کو بھی ‘ پراتہہ کمل ‘ کے لئے اشتہار جاری ہوا تھا۔ 14 جون کا اشتہار آخری تھا اورمحکمہ آبی وسائل کی طرف سے جاری کیا گیا تھا۔ یہاں یہ بھی بتا دیں کہ 31 مئی کو برجیش ٹھاکر کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے کے بعد 1 جون کو اس کو پوچھ تاچھ کے لئے تھانہ لے جایا گیا تھا اور بعد میں اس کی گرفتاری ہوئی تھی۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کے اعداد و شمار سے صاف ہے کہ گرفتاری کے بعد بھی ‘ پراتہہ کمل ‘ کو اشتہار مل رہے تھے۔
‘ پراتہہ کمل ‘ کا دفتر بالیکا گریہہ کے کیمپس میں ہی ہے اور وہیں برجیش ٹھاکر اور اس کی فیملی رہتی ہے۔ ‘ پراتہہ کمل ‘ برجیش ٹھاکر کا بیٹا راہل آنند سنبھالتا ہے۔ ‘ پراتہہ کمل ‘ کے علاوہ برجیش ٹھاکر کے دو اور اخبار ہیں حالات بہار (اردو) اور نیوز نیکسٹ (انگریزی)۔ نیوز نیکسٹ کی مدیر برجیش ٹھاکر کی بیٹی انکتا اگروال ہیں۔ حالانکہ ایف آئی آر درج ہونے کے بعد ان دونوں اخباروں کو کوئی سرکاری اشتہار نہیں ملا ہے۔ البتہ، تینوں اخباروں کے نو صحافیوں کو ایکریڈٹیشن کارڈ ملے ہوئے تھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ریاستی حکومت کی طرف سے ‘ پراتہہ کمل ‘ اور دیگر دو اخباروں کو سالانہ تقریباً 30 لاکھ روپے کا اشتہار ملتا تھا۔ محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز (ٹی آئی ایس ایس )کی کوشش ٹیم کی سوشل آڈٹ رپورٹ ملنے کے بعد بھی ‘ پراتہہ کمل ‘ کو اشتہار دینا جاری رکھا گیا تھا۔
محکمہ سماجی فلاح و بہبود کو ٹی آئی ایس ایس کی آخری رپورٹ 9 مئی کو سونپی گئی تھی اور اسی روز ‘ پراتہہ کمل ‘ کو 7 اشتہار جاری کئے گئے تھے۔ ان میں محکمہ زراعت، محکمہ دیہی کام، محکمہ آبی وسائل، محکمہ تعمیرات عمارت ، محکمہ صحت اور ڈپارٹمنٹ آف انٹیریئر کے اشتہار شامل تھے۔
26 مئی کو محکمہ سماجی فلاح و بہبود نے ضلع لیول چائلڈ پروٹیکشن افسروں کو رپورٹ دی تھی۔ اسی دن اخبار کو 8 اشتہار جاری کئے گئے تھے۔ اس تعلق سے جب محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ کے ڈائریکٹر انوپم کمار سے رابطہ کیا گیا، تو انہوں نے کہا، ‘ معاملے کے سامنے آتے ہی کارروائی کی گئی۔ اس کو حکومت کی فہرست سے باہر کر دیا گیا ہے۔ ‘
31 مئی کو ایف آئی آر درج ہونے کے بعد یہ واقعہ سامنے آیا تھا، اس کے بعد بھی 14 دنوں تک کس کے اشارے پر اشتہار ملتا رہا، اس سوال کا جواب محکمہ اطلاعات وعوامی رابطہ سے نہیں ملا۔ نام نہیں چھاپنے کی شرط پر ایک افسر نے کہا کہ غالباً محکمہ کے اشتہار جاری کرنے والے افسروں کی چوک ہو سکتی ہے یا پھر یہ بھی ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا کیا ہو۔ مذکورہ افسر نے یہ بھی کہا کہ اگر اندرونی تفتیش ہوگی تبھی کسی پر ذمہ داری طے کی جا سکتی ہے۔ لیکن، ابتک جو جانکاری ہے، اس کے مطابق محکمہ کی طرف سے ایسی کوئی جانچ نہیں ہو رہی ہے۔
(مضمون نگار آزاد صحافی ہیں اور پٹنہ میں رہتے ہیں۔ )
Categories: فکر و نظر