ہردوئی ضلع مجسٹریٹ کی جانچ میں ایک این جی او کے ذریعے بےسہارا خواتین کے لئے چلائے جا رہے شیلٹر ہوم میں 21 میں سے 19 خواتین غائب پائی گئیں۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گرانٹ پانے کے لئے ادارے نے رجسٹر میں خواتین کے فرضی نام دکھائے تھے۔
نئی دہلی : اتر پردیش کے دیوریا بالیکا گریہہ معاملے کے بعد اب ہردوئی سے بھی ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ (ڈی ایم) نے اپنی تفتیش میں پایا ہے کہ یہاں کے ایک این جی او کے ذریعے بےسہارا خواتین کے لئے چلائے جارہے سوادھار گریہہ میں 21 میں سے 19 خواتین غائب پائی گئی ہیں۔ جانچکے دوران موقع پر صرف دو ہی خواتین ملیں۔ حالانکہ، اب انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ سوادھار گریہہ فرضی طریقے سے چلایاجارہا تھا اور رجسٹر میں فرضی نام درج کئے گئے تھے۔ مقامی خواتین کو جانچ کے دوران سوادھار گریہہ میں رہ رہیں خواتین کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔ ‘
Hardoi:FIR filed against an NGO-run shelter home after only 2 out of registered 21 women were found during inspection y'day.District Magistrate Pulkit Khare says,'found that fake names were registered to gain donations from admn&local women used to pose as inmates in inspections' pic.twitter.com/I9qiIDaWgq
— ANI UP (@ANINewsUP) August 8, 2018
نیوز ایجنسی اے این آئی سے ڈی ایم پلکت کھرے نے کہا، ‘ گرانٹ پانے کے لئے رجسٹر میں فرضی نام لکھے گئے تھے۔ جانچکے دوران مقامی خواتین کو ہی شیلٹر ہوم میں رہنے والی خاتون بتاکر کھڑا کر دیا گیا تھا۔ ‘ بتا دیں کہ دیوریا معاملے کے انکشاف ہونے کے بعد وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ریاست کے تمام ضلع افسروں کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے ضلع کے شیلٹر ہوم کی جانچ کریں۔
اسی ہدایت پر ڈی ایم نے سوموار کو بینی گنج میں آیشا گرامودیوگ سمیتی کے ذریعے چلائے جا رہے سوادھار گریہہ کا معائنہ کیا۔ جانچکے دوران انہوں نے پایا کہ سوادھار گریہہ کے رجسٹر میں 21 لڑکیوں کے نام لکھے ہوئے تھے لیکن موقع پر صرف دو ہی لڑکیاں وہاں ملیں۔ حالانکہ، اب ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ این جی او نے سرکاری گرانٹ پانے کے لئے لوگوں کے فرضی نام دکھائے تھے۔ این جی او کے خلاف ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے۔
ہندوستان کی خبر کے مطابق، ڈی ایم کے حکم پر ضلع پروبیشن آفیسر نے سوادھار شیلٹر ہوم کے ناظم اور سپرنٹنڈنٹ کے خلاف جعل سازی کی رپورٹ درج کرائی ہے۔ ضلع پروبیشن آفیسر نے جعل سازی اور سرکاری رقم ہڑپنے کی شکایت پولیس کو سونپی جس کی بنیاد پر ناظم محمد رضی اور کانپور کے آنند نگر کی رہنے والی سپرنٹنڈنٹ آرتی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔ وہیں، دیوریا بالیکا گریہہ معاملے میں اترپردیش حکومت نے سی بی آئی جانچ کی سفارش کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے دیر رات ایک پریس کانفرنس کرکے یہ اعلان کیا۔
یوگی نے کہا، ‘ دیوریا کا واقعہ قابل مذمت ہے۔ اس کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے دوپہر میں میٹنگ کی تھی۔ معاملے کی سنجیدگی کو دھیان میں رکھتے ہوئے اس کو سی بی آئی کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ‘ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اپنی سطح پر ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہے، جو اس پورے کیس کی جانچ کرےگی۔ یوگی نے کہا کہ بال کلیان سمیتی نے اپنی ذمہ داری کو نہیں نبھایا، اس لئے اس کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا جا رہا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں