مہاراشٹر اے ٹی ایس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے ایک چھاپے ماری میں رائٹ ونگ گروپ سناتن سنستھا کے ایک مبینہ حمایتی کے گھر سے دھماکہ خیز اشیا بر آمد کئے ہیں۔ حالانکہ، سنستھا نے اس شخص کو اپنا ممبر ماننے سے انکار کیا ہے لیکن قانونی لڑائی میں اس کی مدد کرنے کی بات بھی کہی ہے۔
نئی دہلی : مہاراشٹر میں پال گھر ضلع کے نالاسوپارا علاقہ میں مہاراشٹراے ٹی ایس نے جمعرات کی رات ایک گھر سے 8 دیسی بم بر آمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اے ٹی ایس نے اس معاملے میں ویبھو راؤت کو گرفتار کیا ہے، جو مبینہ طور پر رائٹ ونگ آرگنائزیشن سناتن سنستھا کا حمایتی ہے۔ دھماکہ خیز مادےکے علاوہ کچھ کتابیں بھی بر آمد ہوئی ہیں۔ انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، اے ٹی ایس کی ٹیم نے ایک سینئر آئی پی ایس افسر کی صدارت میں دیر رات چھاپے ماری کی۔ صبح تک چلی چھاپے ماری کے بعد ویبھو راؤت کو گرفتار کر لیا گیا۔ مقامی ذرائع بتاتے ہیں کہ راؤت سے حراست میں پوچھ تاچھ ہوگی اور اس کو عدالت میں پیش کیا جائےگا۔
دھماکہ خیز مادےکی جانچ کے لئے ممبئی فارینسک سائنس لیبارٹری کو سونپ دیا گیا ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ایک افسر نے کہا، ‘ ہم ان دھماکہ خیز مادے کے ذرائع کو جاننا چاہتے ہیں اور یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ راؤت ان کا استعمال کیسے کرنے والا تھا۔ اس لئے حراست میں پوچھ تاچھ ضروری ہے۔ ‘ دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق، اے ٹی ایس نے قریب آٹھ بجے ویبھو کے گھر میں چھاپا مارا تھا اور آٹھ دیسی بم بر آمد کئے تھے۔ گھر سے کچھ دور اس کی دکان میں گندھک (گن پاؤڈر) اور ڈیٹونیٹر بھی بر آمد ہوئے ہیں۔ ضبط کئے گئے دھماکہ خیز مادے سے30-25 بم بنائے جا سکتے ہیں۔
Early morning visuals from Vaibhav Raut's residence in Mumbai's Nala Sopara area from where Anti-Terrorism Squad (ATS) recovered some suspicious material yesterday. Vaibhav Raut detained. More details awaited. #Maharashtra pic.twitter.com/fVeZVQRuAc
— ANI (@ANI) August 10, 2018
حالانکہ، سناتن سنستھا کے وکیل سنجیو پونیلکر نے میڈیا کو بتایا کہ ویبھو ان کی تنظیم کا فعال ممبر نہیں ہے، بلکہ وہ ان کے ادارہ کے ایک ممبر کا دوست ہے۔ انہوں نے آگے بتایا، ‘ ویبھو کو پال گھر پولیس نے بیف پابندی کے معاملے سے متعلق تڑی پار کر رکھا تھا۔ وہ ہندو توا کا کارکن ہے، لیکن ہمارا ممبر نہیں ہے۔ حالانکہ، مجھے اے ٹی ایس کے دعووں پر شک ہے کہ اس کے پاس دھماکہ خیز مادے تھے۔ ‘ پونیلکر نے کہا کہ ادارہ راؤت کو قانونی مدد دستیاب کرائےگا۔
سناتن سنستھا سے متعلق لوگوں کو واشی، ٹھانے، پن ویل (2007) اور گووا (2009) بلاسٹ میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ترقی پسند ادیب اور مفکر نریندر دابھولکر (2013)، گووند پانسرے اور ایم ایم کلبرگی (2015) کے علاوہ سینئر صحافی گوری لنکیش کے قتل میں سناتن سنستھا سے متعلق لوگوں کا نام سامنے آیا ہے ۔ مہاراشٹر پولیس اور سی بی آئی کئی بار جانچکے دوران ادارہ کے بانی جینت بالاجی اٹھاولے سے پوچھ تاچھ کر چکی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں