سینئر جج رنجن گگوئی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی بنچ نے مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کرانے کی عرضی پر شنوائی سے ہی انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اپنی اس عرضی کو ٹرائل کورٹ میں ہی داخل کریں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے مالیگاؤں بلاسٹ کے ملزم کرنل پروہت کی الزام طے کرنے پر اسٹےکی مانگ خارج کر دی ہے۔سینئر جج رنجن گگوئی کی صدارت والی سپریم کورٹ کی بنچ نے مالیگاؤں بلاسٹ معاملے کی ایس آئی ٹی جانچ کرانے کی عرضی پر شنوائی سے ہی انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ اپنی اس عرضی کو ٹرائل کورٹ میں ہی داخل کریں۔
Supreme Court refuses to entertain the petition filed by Lt Col Srikant Prasad Purohit seeking a SIT probe in the Malegaon Blast case. The Apex Court asked him to approach the trial court.
— ANI (@ANI) September 4, 2018
اس سے پہلے بامبے ہائی کورٹ نے کرنل پروہت اور دیگر کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ پروہت نے نچلی عدالت کی طرف سے الزام طے کیے جانے پر روک لگانے کی مانگ کی تھی۔خبر رساں ایجنسی اے این آئی کےمطابق؛ ہائی کورٹ نے کہا کہ Unlawful Activities (Prevention) Act(یو اے پی اے)کے تحت الزامات پر ٹرائل کورٹ کی طرف سے ہی فیصلہ لیا جائے گا۔ کرنل شری کانت پروہت نے عرضی اپنے اوپر لگے یو اے پی اےکو چیلنج کیا تھا۔
Malegaon Blast: Bombay HC refuses to stay framing of charges by lower court against Lt Col Purohit&others. HC also said that matter pertaining to validity of sanction for prosecution against Lt Col Purohit under Unlawful Activities (Prevention) Act is to be decided by trial court pic.twitter.com/D9ahmjASBS
— ANI (@ANI) September 4, 2018
واضح ہو کہ کرنل پروہت کو گزشتہ سال مالیگاؤں بلاسٹ کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت دی تھی۔ وہ گزشتہ 9 سال سے جیل میں تھے۔ سپریم کورٹ نے بامبے ہائی کورٹ کے فیصلے کے برعکس پروہت کو ضمانت دی تھی۔ پروہت نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ ان کو سازش کے تحت پھنسایا گیا ہے۔ پروہت نے اے ٹی ایس پر ان کو پھنسانے کا الزام لگایا تھا۔ این آئی اے اور حکومت کے وکیلوں نے کہا تھا کہ کرنل پروہت اس معاملے میں اہم ملزم ہیں اور ان کو ضمانت نہ دی جائے۔
(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں