اس سے پہلے روپیہ گزشتہ جمعہ کو شروعاتی کاروبار میں 71 روپے کی نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی روپیہ سنبھل نہیں سکا اور اس میں لگاتار گراوٹ جاری ہے۔
نئی دہلی : روپیہ شروعاتی کاروبار میں منگل کو ڈالر کے مقابلے 16 پیسے اور گرکر 71.37 کے اپنے ریکارڈ کے اب تک کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ گیا۔ ا س کی اہم وجہ ڈالر کی مانگ کا بڑھنا ہے۔ فارین کرنسی ایکسچنج بازار پر ڈالر کے مقابلے روپیہ 71.24 کی ریکارڈ نچلی سطح پر کھلا اور جلدہی کاروبار میں 16 پیسے ٹوٹکر 71.37 پر پہنچ گیا۔
سوموار کو ڈالر کے مقابلے روپیہ 71.21 کی سطح پر بند ہوا تھا۔ کرنسی کاروباریوں کے مطابق امپورٹروں کی مضبوط مانگ سے ڈالر مضبوط ہوا ہے۔ ساتھ ہی سرمایہ کی نکاسی سے بھی روپیہ پر دباؤ پڑا ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ جمعہ کو شروعاتی کاروبار میں 71 روپے کی نچلی سطح پر پہنچ گیا تھا۔ حالانکہ اس کے بعد بھی روپیہ سنبھل نہیں سکا اور اس میں لگاتار گراوٹ جاری ہے۔
کرنسی کاروباریوں کے مطابق مہینے کے آخر میں تیل امپورٹروں کی طرف سے امریکی کرنسی کی مضبوط مانگ، چین اور امریکہ کے درمیان کاروبار دباؤ کے ساتھ سود کی شرح بڑھنے کی امید میں دنیا کی دیگر اہم کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کے مضبوط ہونے سے گھریلو کرنسی پر اثر پڑا۔ کچے تیل کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے افراط زر بڑھنے کا خدشہ اور گھریلو شیئر بازار غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے خزانے کی نکاسی سے بھی روپے پر اثر پڑا ہے۔
وہیں روپے کی قیمت میں لگاتار گراوٹ سے برآمدکار عالمی بازاروں میں اپنے مال کا صحیح مول بھاؤ نہیں کر پا رہے ہیں جس سے ان کو غیر یقینی صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فیڈریشن آف انڈین ایکسپورٹ آرگنائزیشنس (ایف آئی ای او) نے یہ باتیں کہی ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں