خبریں

گوری لنکیش کے قتل کی پہلی برسی پرملک گیر احتجاج

مظاہرے کے دوران لوگوں نے سناتن سنستھا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے ، اس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے ،فنڈنگ کے سورس کی تفتیش کرنے اور اس تنظیم سے وابستہ تمام لیڈران کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

راج بھوں مارچ کرتے ہوے مظاہرین/ فوٹو : دی وائر

راج بھوں مارچ کرتے ہوے مظاہرین/ فوٹو : دی وائر

نئی دہلی:صحافی اور ایکٹیوسٹ گوری لنکیش کے قتل کی پہلی برسی پر آج ملک بھر میں ‘کس کس کو قید کروگے’ کے عنوان سے مظاہرے ہو رہے ہیں۔اس موقع پر کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں آج گوری لنکیش کی یاد میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا گیا جس میں ہزاروں لوگ شریک ہوئے۔بعد میں مظاہرین نے ‘آ ئی ایم گوری’ کا بینر لے کر راج بھون کا مارچ کیا۔اس مظاہرے میں شریک ہونے والے لوگوں میں  ایکٹیوسٹ عمر خالد، ایکٹر پرکاش راج، سماجی کارکن سوامی اگنیویش، دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے نام سر فہرست ہیں۔

غور طلب ہے کہ  گزشتہ سال 5 ستمبر کو گوری لنکیش جب رات میں اپنے دفتر سے گھر لوٹ کر دروازہ کھول رہی تھیں تو کچھ نامعلوم افراد نے ان کا قتل کر دیا تھا ۔ پولیس کی تفتیش سے یہ بات سامنے آرہی ہے کہ ان کے قتل کے پیچھے ہندتواوادی طاقتوں کا ہاتھ تھا۔اس کے پیچھے سناتن سنستھا اور ہندو جاگرتی جیسی ہندتوا کے علمبردار تنظیموں کا نام لیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں ،اور کہا جارہا ہے کہ گوری لنکیش کے قتل کے لیے اسی طرح کے ہتھیار کا استعمال ہواتھا جس طرح کے ہتھیا رکا استعمال ایم ایم کلبرگی کے قتل کے لیے کیا گیا تھا۔مظاہرے کے دوران لوگوں نے سناتن سنستھا کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے ، اس کی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے ،فنڈنگ کے سورس کی تفتیش کرنے اور اس تنظیم سے وابستہ تمام لیڈران کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بنگلور کے علاوہ اس طرح کے مظاہرے دہلی، ممبئی، الہ بادوغیرہ  میں بھی ہورہے ہیں ۔یہ  مظاہرے اس لئے بھی ہو رہے ہیں کیونکہ گزشتہ دنوں ملک کے مختلف شہروں سے 5 سماجی کارکنوں کو ماؤ نوازوں سے تعلق رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور تقریباً ایک درجن لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے تھے۔واضح ہو کہ ملک کے کئی شہروں میں پونے پولیس نے  جن سماجی کارکنوں کو حراست میں لیاتھا،ان میں ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ  اور وکیل سدھا بھاردواج ، سماجی کارکنوں ویرنان گونجالوس ، پی وراورا راؤ اور صحافی گوتم نولکھا شامل ہیں۔