ری پبلک چینل کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نے ایک شخص پر جنوری میں ہوئی وڈگام ایم ایل اے جگنیش میوانی کی یووا ہنکار ریلی میں چینل کی رپورٹر سے بد سلوکی کا الزام لگایا تھا، جس کو نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی نے غلط بتاتے ہوئے معافی مانگنے کو کہا ہے۔
نئی دہلی: نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ اتھارٹی (این بی ایس اے) نے 30 اگست کو بی جے پی رکن پارلیامان راجیو چندرشیکھر کے نیوز چینل ری پبلک ٹی وی کو چینل کے ایڈیٹر-ان-چیف کے ایک غیر مناسب تبصرہ کے لئے چینل کو فُل اسکرین معافی دکھانے کا حکم دیا ہے۔ این بی ایس اے نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ا یشن کی ایک سیلف ریگولیٹری شکایت روک تھام اکائی ہے، جو نجی ٹی وی نیوز چینلوں کی نمائندگی کرتی ہے۔
ری پبلک چینل کے خلاف شکایت اے سنگھ اور ان کی دوست پرتشٹھا سنگھ نے درج کروائی تھی، جب چینل کے ذریعے ایک ویڈیو دکھایا گیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ شکایت گزار نے جنوری میں وڈگام ایم ایل اے جگنیش میوانی کی ‘ فلاپ شو ‘ ریلی سے رپورٹنگ کر رہی چینل کی رپورٹر شوانی گپتا کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔
چینل پر اس بحث کی شروعات کرتے ہوئے اس پروگرام کا ایک چھوٹا سا ویڈیو دکھاتے ارنب کہتے دکھتے ہیں، ‘ میں چاہتا ہوں کہ ان کے چہرے کو اور واضح طرح سے دکھایا جائے۔ میں چاہتا ہوں کہ ان گھٹیا، بیہودہ غنڈوں کے گھروالے اپنے رشتہ داروں کو ایسا کرتے دیکھیں… اس پروگرام میں جو جگنیش کا فلاپ شو تھا۔ آئیے ان لوگوں کو شرمندہ کریں۔ ‘
ایک گھنٹے لمبی اس بحث میں ارنب کئی بار شکایت گزار کو ‘ ناشائستہ، بیمار ذہنیت والا، غنڈہ، سیکسسٹ، ہائنا، اینٹی انڈین ‘ بلاتے ہیں۔ بتایا گیا کہ شکایت گزار کے ذریعے کئی میل بھیجنے کے بعد چینل نے یہ ویڈیو اپنی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل سے ہٹا لیا ہے۔ اس بارے میں ہوئی بحث اب بھی چینل کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔
اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چینل کی رپورٹر شوانی ،جگنیش کی ریلی میں لوگوں سے گھری ہوئی، اس ریلی میں حمایتی لوگوں کی کمی کے بارے میں بتا رہی ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں پولیس ان کو بھیڑ سے نکالکر لے جاتی ہے۔ اپنے سب سے پہلے جواب میں ری پبلک ٹی وی نے دعویٰ کیا تھا کہ سنگھ ‘ جارحانہ اور دھمکانے والے اندازے میں رپورٹنگ کر رہی ان کی رپورٹر کے کام میں دخل دیتے ہوئے ان کی طرف بڑھ رہے تھے اور جب وہ پریشان کر رہے ایک دیگر شخص سے نپٹ رہی تھی، تب وہ ‘ جھوٹ بول رہی ہے ‘ چلا رہے تھے۔ ‘
چینل کے الزامات پر جواب دیتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ ویڈیو میں صاف دکھ رہا ہے کہ وہ رپورٹر سے واضح طور پر کہہ رہے ہیں کہ ‘ کوئی آپ کو تنگ نہیں کر رہا، آپ جھوٹ بول رہی ہیں ‘ اور اس بنیاد پر ان کو ‘ ناشائستہ، بیمار ذہنیت والا، غنڈہ، سیکسسٹ، اینٹی انڈین ‘ نہیں بتایا جا سکتا۔ چینل کے ذریعے معافی کی مانگ کرتے ہوئے سنگھ اور ان کے دوست کا کہنا ہے کہ اس شو کے نشر ہونے کے بعد ان کے رشتہ داروں کے فون آنے لگے اور اس نشریات سے ان کی فیملی کی شہرت کو ٹھیس پہنچی ہے۔
NBSA asks Republic TV for f… by on Scribd
30 اگست کو دئے گئے حکم میں این بی ایس اے نے کہا، ‘ فوٹیج میں ایسا نہیں دکھتا کہ شکایت گزار نے ایسا کوئی قابل اعتراض لفظ یا اشارہ کیا ہو، جس کو ‘ غیر مہذب یا ‘ دھمکانے والا ‘ کہا جا سکتا ہے۔ ‘ ارنب گوسوامی کے ذریعے استعمال کی گئی زبان پر ان کو پھٹکارتے ہوئے این بی ایس اے نے کہا، ‘ اس پروگرام کی اینکرنگ کر رہے ارنب گوسوامی کے ذریعے ‘ میں ان گھٹیا، بھدے لوگوں / ان گھٹیا، فحش، سیکسسٹ، بیمار ذہنیت والا اینٹی انڈین غنڈوں کے چہرے کو دکھاؤںگا ‘ کہنا بالکل غیر مناسب اور غیرمنصفانہ ہے، ساتھ ہی براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈ کی خلاف ورزی بھی ہے۔ ‘
این بی ایس اے نے ری پبلک ٹی وی کو 7 ستمبر 2018 کو رات 9 بجے کی ڈیبیٹ میں وضاحت جاری کرنے کی ہدایت دی ہے۔ چینل کے ذریعے اس پر عمل کرنے کے بعد اس رپورٹ کو اپ ڈیٹ کیا جائےگا۔ اس اسٹوری کے کوریج سے جڑا یہ اکیلا معاملہ نہیں ہے، جہاں چینل پر غلط رپورٹنگ کا الزام لگا ہے۔ چینل کو ارنب گوسوامی کے ذریعے اے بی پی چینل کے ایک رپورٹر کو ‘ شوانی گپتا کو دھمکانے والا ٹھگ ‘ بتانے پر معافی مانگنی پڑی تھی۔
#JigneshFlopShow | Arnab: Tonight, I will put out videos circling the pictures of the vulgar thugs who tried to intimidate @ShivaniGupta_5 and failed. Republic reporters represent young India much better than your goons, @jigneshmevani80 https://t.co/lpnVZxoMbs
— Republic (@republic) January 9, 2018
بعد میں سامنے آیا کہ یہ رپورٹر اصل میں شوانی کو بھیڑ سے محفوظ باہر نکالنے میں مدد کر رہا تھا۔
Dear @republic the person you are claiming to be the man who heckled your female journalist at Mevani rally in Delhi is actually one of the finest TV reporter in Hindi journalism. @jainendrakumar is currently with @abpnewshindi
You should apologies for this ASAP@milindkhandekar pic.twitter.com/Z1AkFKuoOP— उत्कर्ष कुमार सिंह (@UtkarshABP) January 9, 2018
اپنی معافی میں ری پبلک ٹی وی نے کہا، ‘ کل کے ڈبییٹ میں جگنیش میوانی کی ریلی میں ہماری نیوز ایڈیٹر شوانی گپتا کو لوگوں کی بھیڑ کے ذریعے نشانہ بنائے جانے کی تصویروں میں انجانے میں اے بی پی نیوز کے ایک رپورٹر جینیندر کمار کی تصویر پر لال گھیرا بنا دکھا دیا گیا تھا۔ ‘
نیوزلانڈری کے مطابق اس وضاحت میں کہا گیا کہ جینیندر کو بدتمیزی کرنے والا دکھانا چینل کے ویڈیو ایڈیٹر کے ذریعے انجانے میں کی گئی بھول تھی۔
.@republic TV apologises for calling ABP News correspondent @jainendrakumar a 'goon' during its report on #JigneshMevani's rally. The channel says it was a mistake. pic.twitter.com/rsKznMgvdq
— ABP News (@abpnewstv) January 10, 2018
ری پبلک ٹی وی کے ذریعے اس معافی کو لےکر کہا گیا کہ اے بی پی نیوز کے کہنے پر ایسا کیا گیا، ساتھ ہی یہ اداریہ میں بھول کی اصلاح کرنا اور وضاحت کے اعلیٰ ترین معیارات کے مطابق تھا۔
Categories: خبریں