راجستھان کے الور میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔
نئی دہلی: الور لنچنگ معاملے میں مارے گئے اکبر خان کے گھر والوں نے سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ اس عرضی میں اس معاملے کا ٹرائل (نچلی عدالت میں ہونے والی شنوائی )راجستھان سے باہر کرانے کے علاوہ مقامی پولیس کی جانچ کو عدالت کی دیکھ ریکھ میں میں کرائے جانے کی اپیل کی گئی ہے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق؛ سوموار کو سپریم کورٹ نے یہ عرضی منظور کر لی ہے۔کورٹ اس کی سماعت اگلے ہفتے کرے گا۔
Alwar lynching case: Supreme Court to hear plea seeking court monitored probe by victim's family next week. The plea also seeks to transfer trial out of Rajasthan. pic.twitter.com/J064kyKKxm
— ANI (@ANI) September 10, 2018
الور کے لال ونڈی علاقہ میں ماب لنچنگ کی یہ واردات اسی سال 21 جولائی کو ہوئی تھی۔ گئو تسکری کے شک میں لوگوں کے ایک گروپ نے 32 سالہ اکبر خان اور اس کے دوست اسلم پر حملہ کر دیا تھا۔ اس میں اکبر خان بری طرح زخمی ہوا تھا جبکہ ان کے ساتھی اسلم کو کچھ چوٹیں آئی تھیں۔ خبروں کے مطابق اطلاع ملنے کے بعدموقع پر پہنچی پولیس نے زخمی اکبر کو اسپتال پہنچانے میں تاخیر کی تھی ، جس سے ان کی موت ہو گئی تھی۔
لنچنگ کے اس معاملے میں راجستھان پولیس نے گزشتہ ہفتے ہی الور کی ایک نچلی عدالت میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ 25 صفحوں کی اس چارج شیٹ میں پہلے سے ہی گرفتار کیے گئے دھرمیندر، پرم جیت اور نریش نامی 3 لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے ۔ ان تینوں پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302 کے تحت قتل کے علاوہ کئی دوسری دفعات کے تحت بھی الزام لگائے گئے ہیں۔
Categories: خبریں