خبریں

بہار بالیکا گریہہ : میڈیا رپورٹنگ پر روک کے معاملے میں سپریم کورٹ کا حکومت اور سی بی آئی کو نوٹس

مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک‌ کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

بہار کے مظفرپور واقع بالیکا گریہہ میں بچوں سے ریپ معاملے کا اہم ملزم برجیش ٹھاکر۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک / ٹوئٹر)

بہار کے مظفرپور واقع بالیکا گریہہ میں بچوں سے ریپ معاملے کا اہم ملزم برجیش ٹھاکر۔ (فوٹو بشکریہ : فیس بک / ٹوئٹر)

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے مظفرپور بالیکا گریہہ معاملے  کی جانچ  کی رپورٹنگ پر پابندی لگانے کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف عرضی پر منگل کو بہار حکومت اور سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا۔ اس شیلٹر ہوم  میں کئی خواتین کے ریپ اور جنسی استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے گزشتہ  23 اگست کو مظفرپور بالیکاگریہہ  میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے میں ہو رہی تفتیش کو کور کرنے اور رپورٹنگ کرنے پر  میڈیا پر روک لگا دی تھی۔

عدالت نے جانچ  کی جانکاری لیک ہونے کو لےکر بھی ناراضگی جتائی تھی اور میڈیا سے کہا تھا کہ وہ اس کو شائع کرنے سے پرہیز کرے کیونکہ یہ جانچ  کے لئے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ  نے ریاستی حکومت اور سی بی آئی، جو اس معاملے کی جانچ‌کر رہا ہے، سے 18 ستمبر سے پہلے جواب مانگا ہے۔ معاملے میں اب 18 ستمبر کو اگلی سماعت ہوگی۔

بنچ کو مطلع کیا گیا کہ ہائی کورٹ نے 29 اگست کو ایک خاتون وکیل کو اس معاملے میں نیایہ متر (Amicus curiae)مقررکیا ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ شیلٹر ہوم جائیں جہاں متاثرین کو رکھا گیا ہے اور ان کی بازآبادکاری کے ارادے سے ان کا انٹرویو کریں۔سپریم کورٹ نے اس معاملے میں نیایہ متر  مقرر کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ اس معاملے کی جانچ  کی رپورٹنگ پر روک لگانے کے حکم کو پٹنہ واقع ایک صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔

کافی  وقت سے شیلٹر ہوم کی خواتین سے مبینہ طور پر ریپ  اور جنسی استحصال کی وجہ سے سرخیوں میں آئے مظفرپور کے اس شیلٹر ہوم کو سیوا سنکلپ ایوم وکاس سمیتی  نام کا ایک غیر سرکاری ادارہ چلاتا  ہے۔ ممبئی واقع ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسیز  کے ذریعے گزشتہ  27 اپریل کو بہار کے سماجی فلاح و بہبود محکمہ کو سونپی گئی سوشل آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر مظفرپور ضلع میں واقع ایک بالیکا گریہہ  میں 34 لڑکیوں کے جنسی استحصال کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ متاثرہ لڑکیوں میں سے کچھ کے حاملہ ہونے کی بھی خبر سامنے آئی تھی۔

اس معاملے میں بالیکا گریہہ کے ڈائریکٹر برجیش ٹھاکر، جس کا این جی او شیلٹر ہوم چلا تا تھا، سمیت کل 10 ملزمین کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا ہے اور معاملے کی جانچ  سی بی آئی کو سونپ دی۔ سی بی آئی نے معاملے کی تفتیش شروع کر دی ہے اور نئے سرے سے مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک دیگر فرار دلیپ کمار ورما کی گرفتاری کے لئے اشتہار دئے گئے ہیں اور قرقی کی کارروائی کی جا رہی ہے۔

اسی معاملے کی وجہ سے  سماجی فلاح و بہبود کی وزیر منجو ورما کو استعفیٰ بھی دینا پڑا تھا، معاملے میں حزب مخالف پارٹیوں نے منجو ورما کے شوہر چندرشیکھر ورما کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جس کو منجو ورما نے خارج کر دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)