نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت جیل میں رہ رہے چندر شیکھر کو 1 نومبر کو رہا کیا جانا تھا۔جیل سے نکل کرانھوں نے کہا 2019 میں بی جے پی کو حکومت سے باہر کر یں گے ۔
نئی دہلی: بھیم آرمی کے بانی چندر شیکھر آزاد عرف راون کو سہارن پور کی جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق راون کو جمعہ صبح 2.24بجے جیل سے رہا کیا گیا۔ 5 مئی 2017 کو سہارن پور کے شبیر پور گاؤں میں دلت اور ٹھاکر کمیونٹی کے بیچ ذات کو لے کر تشدد ہوا تھا۔ واقعہ کے بعد چندر شیکھر کا نام سامنے آیا تھا۔ پولیس نے ان کے خلاف کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کے بعد وہ انڈر گراؤنڈ ہو گئے تھے۔ کچھ مہینے بعد 8 جون 2017 کو اتر پردیش ایس ٹی ایف نے ہماچل پردیش سے ان کو گرفتار کیا تھا۔2 نومبر 2017 کو الہ آباد ہائی کورٹ نے چندر شیکھر عرف راون کو ضمانت دے دی تھی۔ لیکن اس کے بعد اتر پردیش حکومت نے نیشنل سکیورٹی ایکٹ(این ایس اے) لگا کر ان کو گرفتار کر لیا تھا۔ نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کسی آدمی کو پہلے 3 مہینے کے لیے گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ پھر ضرورت کے مطابق 3-3 مہینے کے لیے گرفتاری کی مدت بڑھائی جا سکتی ہے۔
Govt was so scared that they are going to be rebuked by Supreme Court, that they ordered an early release to save themselves. I'm confident that they'll frame some charges against me within 10 days: I'll ask my ppl to throw BJP out of power in 2019: Bhim Army Chief Chandrashekhar pic.twitter.com/h9JmBfQGmm
— ANI UP (@ANINewsUP) September 14, 2018
واضح ہو کہ اتر پردیش حکومت نے چندر شیکھر عرف راون کی جیل سے رہائی کا آرڈر دیا تھا۔ چندر شیکھر کو 1 نومبر 2018 کو جیل سے رہا کیا جانا تھا ۔ ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ راون کی ماں کی درخواست پر وقت سے پہلے ان کی رہائی کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ جیل سے نکلنے پر چندر شیکھر نے کہا،’ حکومت اس بات سے ڈر گئی تھی کہ ان کو سپریم کورٹ سے پھٹکار مل سکتی ہے۔ اس لیے انھوں نے خود کو بچانے کے لیے جلدی رہا کرنے کا حکم دیا’۔
انھوں نے مزید کہا ،’ مجھے یقین ہے کہ وہ 10 دنوں کے اندر میرے خلاف الزام لگائیں گے۔ میں اپنے لوگوں سے کہوں گا کہ وہ 2019 میں بی جے پی کو حکومت سے باہر کر دیں۔ ‘
Categories: خبریں