خبریں

کیرل نن ریپ کیس: لگاتار تیسرے دن پوچھ تاچھ کے بعد بشپ گرفتار

نن سے ریپ اور غیر فطری جنسی تعلقات کے الزامات پر کیرل پولیس کے جانچ کے دائرے میں آئے پادری فرینکو مولکل کو جمعہ کو لگاتار تیسرے دن پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔

فوٹو : سوشل میڈیا

فوٹو : سوشل میڈیا

نئی دہلی: نن سے ریپ اور غیر فطری جنسی تعلقات کے الزامات پر کیرل پولیس کے جانچ کے دائرے میں آئے پادری فرینکو مولکل کو جمعہ کو لگاتار تیسرے دن پوچھ تاچھ کے بعد گرفتار کر لیا گیا۔ہندوستان ٹائمس میں شائع ایک خبر کے مطابق؛ کوچی میں ان کی گرفتاری کے بعد جشن کا ماحول ہے۔مولکل جالندھر ڈایوسس کے تحت آنے والے مشنریز آف جیسس کے بشپ تھے۔اس سے قبل  ویٹیکن  نے جمعرات کو مولکل کوعارضی طور پر ان کی ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ کوٹایم کے پولیس سپرنٹنڈنٹ ہری شنکر نے بتایا کہ معاملے کی جانچ کر رہی ایس آئی ٹی نے جمعہ کو پوچھ تاچھ کا پروسیس ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سابق بشپ سے جمعرات کو 8 گھنٹے سے زیادہ وقت تک پوچھ تاچھ ہوئی۔ ان کو جمعہ کو صبح ساڑھے دس بجے سے ایک جانچ کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم  دیا گیا ہے۔ پختہ سکیورٹی انتظامات کے بیچ پوچھ تاچھ کے لیے وہ کوچی میں ایک 5 اسٹار ہوٹل سے صبح 10 بج کر 40 منٹ پر پہنچے۔

واضح ہو کہ نن سے مبینہ جنسی استحصال کے معاملے میں لگاتار بڑھتے غصہ کے بیچ ‘ کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا'(سی بی سی آئی)نے جمعرات کو بتایا کہ پوپ فرانسس نے عارضی طور پر ان کو ان کی ذمہ داریوں سے آزاد کر دیا ہے۔ اس فیصلے کا مظاہرہ کر رہی ننوں نے خیر مقدم کیا ہے۔ اور اس کو سابق بشپ کے خلاف ان کی لڑائی میں ‘پہلی جیت’ بتایا ہے۔

غور طلب ہے کہ جالندھر ڈایوسس کے مشنریز آف جیسس کانگری گریشن کی کیرل کی   نن نے مولکل پر بار بار ریپ اور جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔دریں اثنا آج دہلی میں کیرالہ ہاؤس کے سامنے ایک احتجاج ہوا جس میں بشپ فرینکو کو گرفتار کرنے  اور  جلد از جلد سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔