50 سال تک انتخاب آپ ہی جیتیںگے۔تمام ہندوستانیوں کو بنگلہ دیشی بتاکر بھی آپ انتخاب نہ جیتے تو یہ ہندوستانیوں کے عقل و دانش کی بے عزتی ہوگی۔
ایسا لگ رہا ہے کہ ہندوستان سے بھاگنے کے لئے ایئر پورٹ پر الگ سے کاؤنٹر بنا ہوا ہے۔ جہاں سے بینک لوٹنے والوں کو بھاگنے میں مدد کی جا رہی ہے۔ ٹائمس آف انڈیا کے نیرج چوہان کی ایک خبر گودی میڈیا سے غائب ہے۔ بھاگنے والے نئے کھلاڑی کا نام ہے نتن سندیسرا۔ ان پر 5300 کروڑ کا بینک فراڈ کرنے کا الزام ہے۔ ان کی گجرات کے وڈودرا میں ایک کمپنی ہے جس کا نام ہے اسٹرلنگ بایوٹیک۔ اگست میں خبر آئی تھی کہ سندیسرا سعودی بھاگا ہے اور وہیں پکڑا گیا ہے۔
لیکن اب خبر آ رہی ہے کہ سندیسرا نے نائیجیریا کو چنا ہے۔ نائیجیریا کے ساتھ ہندوستان کا تحویل کو لے کر کوئی قرار نہیں ہے اس لئے وہاں سے لانے میں مشکل بھی ہوگی۔ یہ خبر انڈین ایکسپریس میں بھی چھپی ہے۔ آپ اپنی ہندی کی ردی ہو چکے اخباروں کو پلٹکر دیکھیے۔ وہاں یہ خبر چھپی ہے یا نہیں۔ چھپی ہے تو کتنی نمایاں طور پر چھپی ہے۔
نتن سندیسرا اکیلے نہیں گئے ہیں۔ ان کے ساتھ بھائی چیتن سندیسرا، بھابھی دیپتی بین سندیسرا بھی نائیجیریا میں چھپے ہیں۔ سی بی آئی نے 5000 فراڈ کے معاملے میں وڈودرا کے نتن، چیتن، دیپتی سندیسرا، راج بھوشن اوم پرکاش دیکشت، ولاس جوشی، چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ ہیمینت ہاتھی، آندھر بینک کے سابق ڈائریکٹر انوپ گرگ کے خلاف دھوکہ دھڑی کا معاملہ درج کیا ہوا ہے۔ جون مہینے میں ای ڈی نے اس کمپنی کی جائیدادوں کو سیلکر دیا تھا۔ سندیسرا پر الزام ہے کہ اس نے 300 شیل کمپنیاں بنائیں۔ ہندوستان میں اور بیرون ممالک میں بھی۔ ان سب کے ذریعے 5000 کروڑروپے کا لون ادھر ادھر کر دیا گیا۔
اس سے پہلے جتن مہتہ 6712 کروڑ کا غبن کرکے بھاگ گیا۔ جتن مہتہ سینٹ کٹس کی شہریت لے چکا ہے۔ جتن مہتہ تو 2013 میں بھاگا لیکن ابھی تک نہیں لایا جا سکا۔ وزیر اعظم کے ہمارے میہل بھائی (مودی جی نے ایک پروگرام میں ہمارے میہل بھائی کہا تھا۔ ) میہل چوکسی نے اینٹیگوا کی شہریت لے لی ہے۔ نیرو مودی کے بارے میں خبر آئی تھی کہ اس نے آسٹریلیا کے پاس ایک جزیرے کی شہریت لینے کی کوشش کی تھی۔ لیکن نہیں ملی۔
نیرو مودی اور میہل چوکسی پر 13500 کروڑ کے غبن کا الزام ہے۔ وجے مالیا کا تو پتا ہی ہوگا کہ 9000 کروڑ روپے کا بینک فراڈ کر کے بھاگنے سے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے کچھ سیکنڈ ملکر گئے تھے۔ ارون جیٹلی نے بھی قبول کیا ہے کہ سمجھوتہ کی تجویز لےکر آئے تھے مگر خاطر میں نہیں لائے۔ یہی بات وہ مالیا کے بھاگنے کے دن بھی کہہ سکتے تھے۔ تب کہا جب مالیا نے خود کہہ دیا کہ جیٹلی سے سمجھوتہ کی کوشش کی تھی۔
بھاگنے والوں میں زیادہ تر گجرات کے ہیں۔ نیرو مودی، میہل چوکسی، نتن سندیسرا، جتن مہتہ۔ ایسا تو نہیں کہ ان کو خاص سہولت مل رہی ہو! منے کہہ رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہند کی کوئی نئی اسکیم آئی ہے۔ ہندوستان کو لوٹو، ہندوستان سے بھاگو۔ بھاگنے والوں پر تقریباً 35000 کروڑ روپے کے بینک فراڈ کے الزام ہیں۔ امت شاہ نے دہلی میں کہا ہے کہ سو کروڑ گھس پیٹھیے گھس گئے ہیں۔ جلد ہی امت شاہ ہر کسی کو گھس پیٹھیا بتا دیںگے۔ عوام اب امت شاہ کو سننا بند کرے۔ بھاگنے کے لئے سامان پیک کرے۔ 100 کروڑ کے جاتے ہی امت شاہ اکیلے ہندوستان میں رہیںگے پھر وہ واقعی 50 سال حکومت کریںگے۔
عوام رہےگی نہیں تو پوچھےگی بھی نہیں کہ امت بھائی، بنگلہ دیشی بھگا رہے ہیں یا گجرات کو بدنام کرنے والے جتن مہتہ، نتن سندیسرا، نیرو مودی اور میہل چوکسی کو بھگا رہے ہیں۔ امت بھائی، پہلے جو ہندوستان کی عوام کا پیسہ لوٹکر بھاگ رہا ہے، اس کو تو پکڑیے ۔ کہاں تو آپ بلیک منی لانے والے تھے، یہاں تو بلیک منی جا رہی ہے۔ ویسے ایک بات ہے۔ 50 سال تک انتخاب آپ ہی جیتیںگے۔ تمام ہندوستانیوں کو بنگلہ دیشی بتاکر بھی آپ انتخاب نہ جیتے تو یہ ہندوستانی عوام کے عقل و دانش کی بے عزتی ہوگی۔ وہ ثابت کرےگی کہ آپ یہاں کی عوام کے بارے میں جو سوچتے ہیں وہ صحیح ہے۔ ہے نہ سر۔
(یہ تبصرہ بنیادی طور پر رویش کمار کے فیس بک پیج پر شائع ہوا ہے۔)
Categories: فکر و نظر