خبریں

جانیے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد آدھار کو کس کے ساتھ لنک کرنا لازمی اور کس کے ساتھ نہیں

سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا کی قیادت والی 5 رکنی آئینی بنچ نے اپنے فیصلے میں مرکزی حکومت کی اسکیم آدھار کو آئینی طور پر قانونی قرار دیا ہے۔

علامتی تصویر: رائٹرس

علامتی تصویر: رائٹرس

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بدھ کو آدھار کے بارے میں فیصلہ سناتے ہوئے واضح کیا کہ آدھار کارڈ کو کن سہولیات کے ساتھ جوڑنا ضروری ہے اور کن کے ساتھ اس کو  لنک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

جن سروسیز کے ساتھ آدھار کو لنک کرنا ضروری ہے۔

-پین کارڈ کو آدھار نمبر سے جوڑنا ضروری ہے۔

-انکم ٹیکس ریٹرن بھرنے کے لیے آدھار لنک کرنا ضروری ہے۔

-ویلفیئر اسکیموں کا فائدہ لینے اور حکومت سے ملنے والی سبسیڈی لینے کے لیے آدھار کارڈ لازمی ہے۔

جن سروسیز کے ساتھ آدھار کو لنک کرنا ضروری نہیں /نہیں ہے۔

-بینک اکاؤنٹ کو آدھار سے جوڑنا ضروری نہیں ہے۔

-ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والے، موبائل نمبر کو آدھار سے لنک کرنے کے لیے  نہیں کہہ سکتے ہیں ۔

-سی بی ایس ای ، این ای ای ٹی، یو جی سی آدھار کو لازمی نہیں بنا سکتے ہیں۔

-اسکولوں میں داخلے کے لیے آدھار ضروری نہیں ہے۔

-آدھار نہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی بچے کو کسی اسکیم کے فائدے سے محروم نہیں کیا جا سکتا ۔