بھیما کورے گاؤں میں ہوئے تشدد کے معاملے میں ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لے کر شاعر وراوراراؤ، وکیل سدھا بھاردواج ، سماجی کارکن ارون فریرا ، گوتم نولکھا اور ویرنان گونجالوس گزشتہ 29 اگست سے نظر بند ہیں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بھیما کورے گاؤں معاملے میں سماجی کارکنوں کی ہوئی گرفتاری کو لے کر ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کو خارج کر دیا ۔ کورٹ نے کہا اس معاملے میں لوگوں کی گرفتاری ان کی مزاحمت کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے۔ جو بھی ملزم ہیں وہ قانون میں موجود اہتماموں کے تحت راحت پا سکتے ہیں۔ کورٹ نے کہا کہ ہم معاملے کے فیکٹس میں جانا نہیں چاہتے کیونکہ یہ تعصب پیدا کر سکتا ہے۔ کورٹ نے 4 ہفتے تک کارکنوں کو نظر بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
Supreme Court extends house arrest for four weeks of five activists Varavara Rao, Arun Ferreira, Vernon Gonsalves, Sudha Bharadwaj and Gautam Navlakha in Bhima-Koregaon case. SC refuses to constitute SIT & asks Pune police to go ahead with the probe https://t.co/mnH3wryQNZ
— ANI (@ANI) September 28, 2018
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس دیپک مشرا ، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے اپنے دو معاون ججوں کے فیصلے سے الگ فیصلہ دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس پر شک ہے کہ کیا وہ اس معاملے میں صحیح سے جانچ کر سکتی ہے یا نہیں۔ اس لیے ایس آئی ٹی جانچ کی ضرورت ہے۔ واضح ہو کہ مؤرخ رومیلا تھاپر ، اکانومسٹ پربھات پٹنایک اور دیوکی جین ، سوشیولاجی کے پروفیسر ستیش پانڈے اور ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ ماجا دارو والا نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر کے ان ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ کی جلد از جلد رہائی اور ان کی گرفتاری کی آزادانہ جانچ کرانے کی گزارش کی تھی۔
مہاراشٹر پولیس نے گزشتہ سال 31 دسمبر کو ایلگار پریشد کی کانفرنس کے بعد پونے کے بھیما کورے گاؤں میں تشدد کے معاملے میں درج ایف آئی آر کی جانچ کے سلسلے میں کئی جگہوں پر چھاپے مارے تھے۔ اس کے بعد اس سال 28 اگست کو پونے پولیس نے ماؤوادیوں سے مبینہ تعلقات کو لے کر 5 سماجی کارکنوں شاعر وراوراراؤ، وکیل سدھا بھاردواج ، سماجی کارکن ارون فریرا ، گوتم نولکھا اور ویرنان گونجالوس کو گرفتار کیا تھا۔
Categories: خبریں