بھڑے کی قیادت والے شیو پرتشٹھان ہندوستان گروپ کے سیکڑوں کارکنوں کو فسادات کے معاملے میں کلین چٹ مل گئی ہے۔ جبکہ درجنوں معاملوں میں فسادات کی دفعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ یہ انکشاف ایک آر ٹی آئی میں ہوا ہے۔
نئی دہلی: مہاراشٹر حکومت نے رائٹ ونگ لیڈر اور بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں اہم مشتبہ سمبھاجی بھڑے کے خلاف کم سے کم فسادات کے 6 معاملوں کو واپس لے لیا ہے۔یہ انکشاف ایک آر ٹی آئی میں ہوا ہے۔ بھڑے کی قیادت والے شیو پرتشٹھان ہندوستان گروپ کے سیکڑوں کارکنوں کو فسادات کے معاملے میں کلین چٹ مل گئی ہے۔ جبکہ درجنوں معاملوں میں فسادات کی دفعات کو ہٹا دیا گیا ہے۔ ان معاملوں میں بی جے پی اور شیو سینا کے رہنما ، حمایتی شامل رہے ہیں۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق؛ حالانکہ پولیس نے اپنی صفائی میں کہا ہے کہ 85 سالہ سمبھاجی بھڑے اور دیگر کے خلاف بھیما کورے گاؤں تشدد کے معاملے میں کوئی چارج نہیں ہٹایا گیا ہے۔ پونے کے ایس پی سندیپ پاٹل نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ ‘جانچ جاری ہے۔’ دوسری طرف فلم جودھا اکبر کی ریلیز کے دوران ہوئے تشدد کے معاملے میں بھی آر ایس ایس ممبروں کے خلاف 6 میں سے 3 معاملوں کو واپس لے لیا گیا ہے۔
آر ٹی آئی میں ہوئے انکشاف کے مطابق؛مہاراشٹر حکومت گزشتہ جون سے اب تک کم سے کم 6 سرکولر جار کر چکی ہے۔ جو سمبھاجی بھڑے ، بی جے پی، شیو سینا لیڈر اور دیگر کارکنوں پر کیس واپس لینے سے متعلق ہے۔واضح ہو کہ ممبئی کے ایکٹیوسٹ شکیل احمد شیخ نے یہ آر ٹی آئی داخل کی تھی ۔ اس میں انھوں نے جانکاری مانگی تھی کہ 2008 سے اب تک سیاسی رہنماؤں اور دوسرے لوگوں کے خلاف کتنے معاملے واپس لیے گئے ہیں۔
آر ٹی آئی کے جواب میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کا پہلا سرکولر2017 میں بی جے پی شیو سینا کے وقت میں جاری کیا گیا۔ این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شکیل احمد شیخ نے کہا ،’ مہاراشٹر حکومت گزشتہ ایک سال میں 41 کیس واپس لے چکی ہے۔ جس میں 14 معاملے ایم ایل اے، بی جے پی اور شیو سینا لیڈر اور پارٹی کارکنوں کے ہیں۔
Categories: خبریں