ہریانہ کے پلول میں ایک مسجد کی تعمیر کے لیے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے فنڈنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
نئی دہلی: ہریانہ کے پلول ضلع میں خلفائےراشدین مسجد کی تعمیر میں مبینہ طور پر پاکستان میں واقع فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف)نے مالی مدد کی تھی۔ ایف آئی ایف 2008 کے ممبئی حملے کی سازش کرنے والےحافظ سعید کی تنظم جماعت الدعوۃ (جے یو ڈی)کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔
A mosque in Haryana came under the scanner of the National Investigation Agency after a probe that it was allegedly built with the help of funds received from Pakistan-based terror organisation Lashkar-e-Taiba
Read @ANI Story | https://t.co/VFv7yIzvnh pic.twitter.com/9VbYxwonMA
— ANI Digital (@ani_digital) October 15, 2018
دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ (ایل ای ٹی)بھی جے یو ڈی کا ہی حصہ ہے۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛یہ انکشاف این آئی اے نے کیا ہے۔
Residence of Palwal's Uttawar village says that Khulafa-e-Rashideen Masjid in the village is not funded by Lashkar-e-Taiba (LeT) as said by NIA. "The land is legal & people from many villages have funded construction of this mosque,"Ramesh Prajapati, Village headman #Haryana pic.twitter.com/uBno9RtSEP
— ANI (@ANI) October 15, 2018
اس معاملے میں این آئی اے نے 3 لوگوں کو 3 اکتوبر کودہلی میں گرفتار کیا تھا۔ ان میں مسجد کا امام محمد سلمان اور دو دوسرے محمد سلیم ، سجاد عبدل وانی شامل ہیں۔ ان سبھی سے پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ این آئی اے مسجد کے بینک اکاؤنٹس کی جانچ کر رہی ہے۔ این آئی اے نے مسجد کو ملے عطیے سے جڑے دستاویزوں کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ اخبار نے این آئی اے کے افسر کے حوالے سے بتایا ہے کہ سلیم کو مسجد کی تعمیر کے لیے ایف آئی ایف سے 70 لاکھ روپے ملے تھے۔
The Khulafa-e-Rashideen masjid at Uttawar village in Palwal district was searched by NIA officers on October 3, days after the agency arrested three men, including the Imam of the mosque, Mohammed Salman, in New Delhi in connection with terror-funding case. #Haryana
— ANI (@ANI) October 15, 2018
این آئی اے کے ایک افسر نے بتایا کہ سلمان ،ٹیکسی اور ڈیئری پروڈکٹ کے بزنس میں تھا لیکن تجارت میں نقصان کے بعد وہ عمرہ کی نیت سے سعودی عرب چلا گیا تھا۔وہ کچھ سال پہلے دبئی بھی گیا تھا جہاں اس کی ملاقات کچھ پاکستانیوں سے ہوئی ، اس کے بعد اس کو حوالہ کے ذریعے فنڈ ملنے شروع ہو گئے۔ وہیں گاؤں والوں کے مطابق؛ گزشتہ 8 سالوں سے سلمان مسلسل گاؤں آ تا رہا ہے اور مسجد کے پاس اس کا قیام ہوتا تھااور وہ مسجد کی تعمیر کی دیکھ ریکھ کرتا تھا ۔
A mosque in Haryana came under the scanner of the National Investigation Agency after a probe that it was allegedly built with the help of funds received from Pakistan-based terror organisation Lashkar-e-Taiba
Read @ANI Story | https://t.co/VFv7yIzvnh pic.twitter.com/9VbYxwonMA
— ANI Digital (@ani_digital) October 15, 2018
گاؤں والوں نے مزید بتایا کہ مسجد ابھی بھی زیر تعمیر ہے اور گاؤں والے اس کو مکمل کرنے کے لیے اور پیسے کا انتظار کر رہے ہیں۔ امام اس تنظیم کے رابطے میں اپنے دبئی کے سفر کے دوران آیا تھا۔ افسر نے بتایا کہ ایف آئی ایف سے امام کو اس کی بیٹیوں کی شادی کے لیے بھی پیسہ ملا تھا۔ رپورٹ کے مطابق؛ این آئی اے اب یہ جانچ کر رہی ہے کہ مسجد کو عطیے کے لیے اور کہا ں کہاں سے پیسہ ملا اور یہ کیسے خرچ کیا جا رہا تھا۔
Categories: خبریں