خبریں

مالیگاؤں 2008بم دھماکہ : ملزمین کے خلاف UAPA کے تحت چلےگا مقدمہ

 گزشتہ مہینے کورٹ میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی، جس میں یہ بحث ہوئی کہ اس کیس میں UAPA کی دفعات کے مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔

مالیگاؤں 2008بم دھماکہ / فوٹو : رائٹرز

مالیگاؤں 2008بم دھماکہ / فوٹو : رائٹرز

نئی دہلی :مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ کے معاملے میں ایک اسپیشل کورٹ نے کہا کہ اس کیس کے تمام ملزمین، بشمول کرنل پروہت اور سادھوی پرگیہ سنگھ کو دہشت گردی مخالف قانون UAPA کے تحت مقدمہ کا سامنا کرنا پڑےگا۔ ملزمین کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے سنیچر کویہ فیصلہ سنایا۔

خصوصی عدالت نے آج اپنے زبانی فیصلہ میں کہا کہ فریقین نے ان کے سامنے سو سے زائد متعدد عدالتوں کے فیصلوں کو بطور نظیر پیش کرنے کے ساتھ ایک ماہ تک بحث کی جس کے بعد وہ اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ ملزمین پر یو اے پی اے قانون کا اطلاق ہوگا اور جو مدعاملزمین نے اٹھایا ہے اس پر دوران سماعت غور کیا جائے گا ۔ اس معاملہ میں تفصیلی فیصلہ سوموار کو آنے کی امید ہے۔

واضح ہو کہ گزشتہ مہینے کورٹ میں اس معاملے کی سماعت شروع ہوئی تھی، جس میں اس پر بحث ہوئی کہ اس کیس میں UAPA کے دفعات کے مقدمہ چلایا جائے یا نہیں۔ اس معاملے کی تفتیش کر رہی ایجنسی NIA کے وکیل نے کہا کہ اس کیس کی نوعیت کے پیش نظر  UAPA کے دفعات مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔ غور طلب ہے کہ اس معاملے میں خصوصی کورٹ نے گزشتہ دسمبر میں مکوکا کے تحت مقدمہ چلائے جانے سے منع کر دیا تھا۔

عدالتی فیصلہ کے بعد جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایڈوکیٹ شریف شیخ کی مدلل بحث جس میں انہوں نے عدالت کو بتایا تھاکہ کریمنل پروسیجر کوڈ کی دفعہ 362 کے تحت نچلی عدالت خود کا فیصلہ تبدیل کرنے کی مجاز نہیں ہے کیونکہ اس سے قبل کے جج ایس ڈی ٹیکولے نے یہ فیصلہ صادر کیا تھا کہ ملزمین کے خلاف یو اے پی اے قانون کی دفعات 16 اور 18 کا اطلاق ہوگا اور فرد جرم اسی کے مطابق عائد کی جائے گا پر عدالت نے آج مہر لگا دی ۔

واضح ہو کہ29 ستمبر2008 کو ہونے والے اس سلسلہ واربم دھماکے میں6 لوگ مارے گئے تھے اور تقریباً 100لوگ  زخمی ہوئے تھے ۔معاملے کی شروعاتی جانچ اے ٹی ایس نے ہیمنت کرکرے کی سربراہی میں کی تھی۔اس معاملے میں 12 لوگوں کوگرفتار کیا گیا تھا جس میں سادھوی پرگیہ ٹھاکر اور کرنل پروہت شامل تھے۔