ریزرو بینک کے سابق گورنر بمل جالان نے کہا کہ ملک خراب سسٹم ، مختلف مدعوں پر ریاستوں میں مظاہرے اور مذہبی شدت پسندی جیسے مسائل کا سامنا کررہا ہے۔
نئی دہلی : ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر بمل جالان نے مودی حکومت کی اب تک کی مدت کو ملا-جلا بتاتے ہوئے اتوار کو کہا کہ روپے میں گراوٹ اوراین پی اے میں اضافہ باعث تشویش ہے۔ غیراقتصادی مورچے پر جالان نے کہا کہ ملک اب بھی خراب سسٹم ، مختلف مسائل پر ریاستوں میں مظاہرے اور مذہبی شدت پسندی جیسے مسائل کا سامناکر رہا ہے۔
اقتصادی مورچے پر کی گئی کوششوں کو لےکر سابق گورنر نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے جی ایس ٹی، Insolvency and Bankruptcy Code (آئی بی سی ) اور براہ راست منافع کی منتقلی اسکیم جیسے کئی اقتصادی اصلاحات کئے ہیں، جو کہ معیشت کے لئے اچھے ہیں۔ جالان نے کہا، ‘ اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہماری اقتصادی شرح نمو سب سے تیزی سے ابھرتے ہوئے بازاروں میں سے ایک ہے، افراط زر نچلی سطح پر ہے۔ ‘
جالان 2003 سے 2009 تک راجیہ سبھا کے ممبر رہ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایم ایس پی کے تناظر میں محتاط رخ اپنانا چاہیے کیونکہ یہ دیہی اور نصف شہری علاقوں میں غریب لوگوں کے لئے اناج کی کھپت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ جالان نے روپے کی لین دین کی شرح میں لگاتار گراوٹ پر کہا، ‘ میں یہ نہیں کہوںگا کہ روپے کی گراوٹ فکر کی وجہ ہے کیونکہ اصل میں ہمارے پاس کافی وسائل ہیں لیکن پچھلے کچھ مہینوں سے روپے میں گراوٹ ہمارے لئے فکر کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
حالانکہ، انہوں نے اس طرف اشارہ کیا کہ حکومت نے روپے کی گراوٹ کو روکنے کے لئے کچھ قدم اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این پی اے ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکومت کی آئی بی سی پیش کئے جانے سے بڑے قرضوں کا حل ہو رہا ہے۔ ریزرو بینک کی طرف سے اعلان کیا گیا پی سی اے بھی این پی اے مسئلہ پر کنٹرول کرنے میں مدد کرےگا۔ ایئر انڈیا کو لےکر انہوں نے کہا کہ سرکاری ایویشن کمپنی کی نجی کاری میں تھوڑا اور وقت لگ سکتا ہے۔
Categories: خبریں