خبریں

راجستھان حکومت 48 گھنٹے کے اندر اراولی میں غیر قانونی کھدائی بند کرے: سپریم کورٹ

کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے  یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

(فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے آج منگل کو راجستھان حکومت کو اراولی پہاڑیوں  میں غیر قانونی کھدائی کے سلسلے میں ہدایت دی ہے  کہ 48 گھنٹے کے اندر اس کو بند کیا جائے۔غور طلب ہے کہ اراولی پہاڑیوں کے 115.34ہیکٹر میں یہ کھدائی چل رہی ہے۔ جسٹس مدن بی لوکور اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے کہا کہ عدالت یہ حکم جاری کرنے کو اس لیے مجبور ہوئی ہے کہ راجستھان حکومت نے اس معاملے کو’ بہت ہلکے’ میں لیا ہے ۔

عدالت نے اس معاملے کی شنوائی کے دوران سینٹرل امپاورڈ کمیٹی کی اس رپورٹ کا بھی ذکر کیا جس میں اراولی کی 31 پہاڑیوں کے ختم ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے  یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف میں آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ کورٹ نے اس معاملے میں راجستھان کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حکم کے تناظر میں حلف نامہ  داخل کریں ۔واضح ہو کہ کورٹ  نے اراولی میں غیر قانونی کھدائی کے معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)