کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف کی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے آج منگل کو راجستھان حکومت کو اراولی پہاڑیوں میں غیر قانونی کھدائی کے سلسلے میں ہدایت دی ہے کہ 48 گھنٹے کے اندر اس کو بند کیا جائے۔غور طلب ہے کہ اراولی پہاڑیوں کے 115.34ہیکٹر میں یہ کھدائی چل رہی ہے۔ جسٹس مدن بی لوکور اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے کہا کہ عدالت یہ حکم جاری کرنے کو اس لیے مجبور ہوئی ہے کہ راجستھان حکومت نے اس معاملے کو’ بہت ہلکے’ میں لیا ہے ۔
Supreme Court directs Rajasthan government to close illegal mining activities in a 115.34 hectare area in Aravalli hills within 48 hours. The Court has sought affidavit from state’s Chief Secretary on compliance of its order. pic.twitter.com/kTId4kJkvy
— ANI (@ANI) October 23, 2018
عدالت نے اس معاملے کی شنوائی کے دوران سینٹرل امپاورڈ کمیٹی کی اس رپورٹ کا بھی ذکر کیا جس میں اراولی کی 31 پہاڑیوں کے ختم ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ کورٹ نے اس معاملے میں خاص طور سے یہ بھی کہا کہ ان پہاڑیوں کے ختم ہونے کی وجہ سے بھی دہلی اور اطراف میں آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ کورٹ نے اس معاملے میں راجستھان کے چیف سکریٹری کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس حکم کے تناظر میں حلف نامہ داخل کریں ۔واضح ہو کہ کورٹ نے اراولی میں غیر قانونی کھدائی کے معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے یہ باتیں کہی۔
(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں