خبریں

ایودھیا تنازعہ: سپریم کورٹ میں شنوائی ملتوی، جنوری میں طے ہوگی اگلی تاریخ

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ رام جنم بھومی -بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے شنوائی کے لیے رکھا  جائے گا۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا کہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس اے کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف اس معاملے کی شنوائی کر رہے تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ رام جنم بھومی – بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے سماعت  کے لیے رکھا جائے گا۔ زمین تنازعہ معاملے میں یہ اپیل الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ مناسب بنچ اس معاملے میں اپیل پر شنوائی کی تاریخ طے کرے گی۔

این ڈی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق ؛چیف جسٹس رنجن گگوئی نے اس معاملے فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اپنی دوسری ترجیحات ہیں ۔چیف جسٹس نےمزید  کہا ،’ ہم جنوری میں مناسب بنچ کے سامنے ایودھیا تنازعہ معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کریں گے۔’ اس سے پہلے 3 ججوں کی ایک بنچ نے 2:1سے 1994 کے اپنے فیصلے میں مسجد کو اسلام کا اٹوٹ حصہ نہ ماننے سے متعلق تبصرے پر پھر سے غور کرنے کا مدعا5 رکنی آئینی بنچ کے پاس بھیجنے سے انکار کر دیا تھا۔

ایودھیا زمین تنازعہ معاملے کی شنوائی کے دوران یہ مدعا اٹھا تھا۔ سال 2010 میں الہ آباد ہوئی کورٹ کی 3 رکنی بنچ نے 2:1کی اکثریت والے فیصلے میں کہا تھا کہ 2.77ایکڑ زمین کو تینوں فریق سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا میں برابر -برابر بانٹ دیا جائے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)