سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔
نئی دہلی: ممبئی میں چل رہے آر ایس ایس کے 3 روزہ شیور کے اختتام کے موقع پرتنظیم کے جنرل سکریٹری بھیا جی جوشی نے کہا ہے کہ رام مندر کو لے کر ضرورت پڑی تو 1992 جیسا آندولن کریں گے۔خبر رساں اے این آئی کے مطابق؛ انھوں نے کہا کہ اس مدعے پر آرڈیننس جن کو مانگنا ہے وہ مانگیں گے، لا سکتے ہیں یا نہیں یہ فیصلہ سرکار کو کرنا ہے۔ آر ایس ایس رہنما نے سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے پر جلد شنوائی کی جائے۔ آر ایس ایس لیڈر نے کہا کہ شنوائی کے دوران سپریم کورٹ کے ذریعے یہ کہے جانے پر کہ ہماری پرائرٹی الگ ہے، اس سے ہندو سماج بے عزت محسوس کر رہا ہے۔
Avashyakta padi to karenge: Bhaiyyaji Joshi, RSS when asked 'Jis tarah se 1992 mein aandolan kiya gaya tha us tarike se aadnolan kiya jaagea iss mudde par?' #RamMandir pic.twitter.com/x0YkEC7VIQ
— ANI (@ANI) November 2, 2018
جوشی نے مزید کہا کہ رام سب کے دل میں رہتے ہیں لیکن وہ ظاہر ہوتے ہیں مندروں کے ذریعے۔ ہم چاہتے ہیں کہ مندر بنے۔ انھوں نے کہا،’ کام میں کچھ رکاوٹیں ضرور ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ کورٹ ہندوؤں کے جذبات کو سمجھ کر فیصلہ کرے گی۔’ آر ایس ایس کے جنرل سکریٹری نے کہا کہ ہم چاہتے تھے کہ دیوالی سے پہلے کوئی اچھی خبر مل جائے لیکن سپریم کورٹ نے شنوائی غیر متعینہ مدت تک کے لیے ٹال دی ہے۔ رام مندر پر انتظار لمبا ہوتا جا رہا ہے۔ رام مندر سبھی کی بھاونا ہے۔’
Ram sab ke hriday mein rehte hain par wo prakat hote hain mandiron ke dwara. Hum chahte hain ki mandir bane. Kaam mein kuch baadhaein awashya hain aur hum apeksha kar rahe hain ki nyalalya Hindu bhavnaon ko samajh ke nirnay dega: Bhaiyyaji Joshi, RSS pic.twitter.com/LU37D4pILi
— ANI (@ANI) November 2, 2018
شیور کے آخری دن بی جے پی صدر امت شاہ بھی آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت سے ملنے پہنچے ۔ یہ ملاقات اس وقت ہو رہی ہے جب آر ایس ایس کی طرف سے مانگ کی گئی ہے کہ سرکار اس مدعے پر آرڈیننس لائے۔ وہیں بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی راکیش سنہا پارلیامنٹ کے ونٹر سیشن میں پرائیوٹ بل لانے کا اعلان کر رہے ہیں۔
غور طلب ہے کہ سپریم کورٹ نے سوموار کو ایودھیا معاملے کی شنوائی پر کہا تھاکہ وہ جنوری 2019 میں اس معاملے کی شنوائی کی تاریخ طے کرے گا۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی ، جسٹس اے کے کول اور جسٹس کے ایم جوزف اس معاملے کی شنوائی کر رہے تھے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ رام جنم بھومی – بابری مسجد زمین تنازعہ معاملے میں دائر اپیلوں کو جنوری 2019 میں ایک مناسب بنچ کے سامنے سماعت کے لیے رکھا جائے گا۔ زمین تنازعہ معاملے میں یہ اپیل الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی ہے۔ مناسب بنچ اس معاملے میں اپیل پر شنوائی کی تاریخ طے کرے گی۔
(خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں