سہراب الدین شیخ فرضی مڈبھیڑ معاملے کی شنوائی کے دوران ایک گواہ نے کہا کہ سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارہ کے کہنے پر سہراب الدین نے ہرین پانڈیا کا قتل کیا تھا۔
دہلی : سہراب الدین شیخ فرضی مڈبھیڑ معاملے کے ایک گواہ نے سنیچر کو ایک ممبئی کی نچلی عدالت کو بتایا کہ سہراب الدین نے گجرات کے سابق وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کا قتل کیا تھا ۔ گواہ نے دعویٰ کیا کہ گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارہ نے پانڈیا کے قتل کا مبینہ طور پر حکم دیا تھا۔اس گواہ کا نام بتایا نہیں گیا ہے ۔ 2003 میں احمد آباد میں پانڈیا کا قتل ہواتھا ۔ گواہ نے کہا اس نے 2002میں سہراب الدین سے ملاقات کی تھی اور پھر اس کی دوستی سہراب الدین ، اس کی بیوی کوثر بی اور اس کے معاون تلسی رام پرجاپتی سے ہوگئی تھی۔
عدالت میں گواہ نے کہا کہ ؛ اس وقت سہراب الدین نے مجھے بتایا کہ اس کو گجرات کے وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کے قتل کے لیے ڈی جی ونجارہ سے پیسے ملے تھے اور اس نے وہ کام پورا کیا ۔ پھر میں نے اس سے کہا کہ اس نے جو کچھ کیا وہ غلط تھا اور اس نے ایک اچھے انسان کو مارا ہے۔گواہ نے کہا 2005میں راجستھان پولیس نے اس کو گرفتار کیا تھا اور ادے پور جیل میں اس کو رکھا گیا تھا جہاں اس کی ملاقات پرجاپتی سے ہوئی تھی ۔ سی بی آئی کے اسپیشل جج ایس جے شرما کے سامنے اپنا بیان درج کراتے ہوئے گواہ نے کہا کہ ،پرجاپتی نے مجھ سے کہا کہ گجرات پولیس نے سہراب الدین اور اس کی بیوی کوثر بی کا قتل کیا۔
اس معاملے میں گواہی اگلے ہفتے جاری رہے گی ۔سہراب الدین اور کوثر بی کو گجرات پولیس نے نومبر 2005 میں مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مار گرایا تھا، جبکہ ان کے مددگار تلسی رام پرجاپتی کو گجرات اور راجستھان پولیس نے دسمبر 2006 میں ایک دیگر مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مار دیا تھا۔سی بی آئی نے اس معاملے میں 38 لوگوں کو ملزم بنایا تھا۔ ان میں سے 15 کو اگست 2016 سے ستمبر 2017 کے درمیان ممبئی کی خصوصی سی بی آئی عدالت نے بری کر دیا تھا۔ ان میں سینئر آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا، راج کمار پانڈین، دنیش ایم این اور بی جے پی صدر امت شاہ شامل ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں