کاروباریوں نے کہا کہ امپورٹرس کی ڈالر کی مانگ اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں دوسری اہم کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کے مضبوط ہونے سے روپے پر دباؤ رہا۔
نئی دہلی: کچے تیل کی بڑھتی قیمتوں کے بیچ امپورٹرس کی ڈالر کی مانگ کے تیز ہونے سے سوموار کو کاروبار کے دوران روپے کا ایکس چینج ریٹ 54 پیسے گر کر 73.04فی ڈالر پر آ گیا ہے۔ برینٹ کروڈ 2.04فی صد مضبوط ہو کر 71.61ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا ہے۔کاروباریوں نے کہا کہ امپورٹرس کی ڈالر کی مانگ اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں دوسری اہم کرنسی کے مقابلے میں ڈالر کے مضبوط ہونے سے روپے پر دباؤ رہا۔
انٹر بینکنگ کرنسی مارکیٹ میں روپیہ نرم ہو کر 72.74روپے فی ڈالر پر کھلا اور کاروبار کے دوران 54 پیسے گر کر 73.04روپے فی ڈالر پر آ گیا۔ جمعہ کو روپیہ 50 پیسے مضبوط ہو کر 72.50 روپے فی ڈالر پر رہا تھا۔کاروباریوں نے کہا کہ گھریلو شیئر بازاروں کے کمزور ہونے سے بھی روپےکے اوپر دباؤ رہا۔بمبئی شیئر مارکیٹ کا سنسیکس شروعاتی کاروبار میں اضافے میں رہنے کے بعد 48.39یعنی 0.14فیصد گر گیا۔
اس سے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کہا تھا کہ روپے میں گراوٹ گلوبل فیکٹرس کی وجہ سے ہے۔ انھوں نے زور دے کر کہا کہ دوسری کرنسی کے مقابلے میں روپے کی حالت بہتر ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر آپ گھریلو معاشی حالات اور گلوبل حالات کو دیکھیں تو اس کے پیچھے کوئی گھریلو وجہ نظر نہیں آئے گی۔
اس کے پیچھے کی وجہ عالمی ہے ۔ جیٹلی نے کہا کہ ڈالر تقریباً سبھی کرنسی کے مقابلے میں مضبوط ہوا ہے۔ وہیں دوسری طرف روپیہ مضبوط ہوا ہے یا محدود دائرے میں رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ روپیہ کمزور نہیں ہوا ہے۔ یہ دوسری کرنسی مثلاً پاؤنڈ اور یوروکے مقابلے میں مضبوط ہوا ہے۔ حالانکہ روپے میں تاریخی گراوٹ جاری ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں