وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آندھر پردیش اور مغربی بنگال کی حکومتوں کے اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن کے پاس چھپانے کو بہت کچھ ہے، وہی اپنی ریاست میں سی بی آئی کو نہیں آنے دے رہے۔
نئی دہلی: مغربی بنگال حکومت نے سی بی آئی کو ریاست میں چھاپے مارنے یا جانچ کرنے کے لیے دی گئی ‘رضامندی’ جمعہ کو واپس لے لی۔ اسٹیٹ سکریٹریٹ کے ایک سینئر افسر نے یہ جانکاری دی۔ مغربی بنگال کے فیصلے سے ٹھیک پہلے آندھر پردیش حکومت نے بھی یہی قدم اٹھایا ہے۔آندھر پردیش حکومت کے اعلان کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس مدعے پر آندھر پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو کو اپنی حمایت دی تھی۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق،اس کے بعد ممتا بنرجی نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ، جس میں یہ فیصلہ لیا گیا۔مغربی بنگال میں 1989 میں اس وقت کی لیفٹ حکومت نے سی بی آئی کو رضامندی دی تھی۔ ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر ہونے کی شرط پر کہا کہ جمعہ کو نوٹیفیکشن کے بعد سی بی آئی کو اب سے عدالت کے آرڈر کے علاوہ دوسرے معاملوں میں کسی طرح کی جانچ کرنے کے لیے ریاستی حکومت کی اجازت لینی ہوگی۔
سی بی آئی Delhi Special Police Establishment (ڈی ایس پی ای)ایکٹ کے تحت کام کرتی ہے۔ اس سے پہلے آندھر پردیش کی چندر بابو نائیڈو حکومت نے سی بی آئی کو ریاست میں چھاپے مارنے اور جانچ کرنے کے لیے دی گئی ‘نارمل رضامندی’ واپس لے لی۔ آندھر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ (ہوم)ایم چنا راجپا نے نامہ نگاروں سے کہا کہ رضامندی واپس لینے کی وجہ سے اہم جانچ ایجنسی کے سینئر افسروں کے خلاف الزام لگے ہیں۔ اس کے بعد ممتا حکومت کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔
बिलकुल सही किया चंद्रबाबु जी ने। मोदी जी CBI और इंकम टैक्स विभाग का दुरुपयोग कर रहे हैं। आज तक नोटबंदी, विजय माल्या, राफ़ेल, सहारा बिडला डायरी आदि घोटाले करने वालों को CBI ने क्यों नहीं पकड़ा?
नायडू जी, इंकम टैक्स वालों को भी अपने राज्य में मत घुसने देना https://t.co/IfH6UWueHv
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) November 16, 2018
آندھر حکومت کے اس قدم کو مودی حکومت اور وزیر اعلیٰ نائیڈو کے بیچ ٹکراؤ اور بڑھنے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ نائیڈو 2019 کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی سے مقابلے کے لیے غیر بی جے پی پارٹیوں کا مورچہ بنانے کی پر زور کوشش کر رہے ہیں۔ حالانکہ راجپانے واضح کیو ہے کہ سی بی آئی مرکزی حکومت کے افسروں کے خلاف ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر جانچ کر سکتی ہے۔ وہیں نائیڈو کے اس قدم کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی بھی حمایت ملی ہے۔
Only those who have a lot to hide have taken the step of not letting CBI come to their state. There is no sovereignty of any state in the matter of corruption. Andhra move is not motivated by any particular case but in fear of what is likely to happen: Union Minister Arun Jaitley pic.twitter.com/fPOH2BWW2b
— ANI (@ANI) November 17, 2018
ادھر بی جے پی نےنائیڈو حکومت کے فیصلے کو کرپشن، مالی گڑ بڑیوں اور دوسرے مجرمانہ کاموں کو بچانے کی قواعد کہا ۔ وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے آندھر پردیش اور مغربی بنگال کی حکومتوں کے اس فیصلے پر پلٹوار کیا ہے۔انھوں نے کہا ‘ جن کے پاس چھپانے کو بہت کچھ ہے، وہ ہی اپنی ریاستوں میں سی بی آئی کو نہیں آنے دے رہے ہیں۔کرپشن کے معاملے میں کسی بھی ریاست کی کوئی خود مختاری نہیں ہے۔آندھر حکومت کا یہ قدم کسی خاص معاملے کی وجہ سے نہیں بلکہ آگے کیا ہو سکتا اس ڈر کی وجہ سے لیا گیا ہے۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں