خبریں

سی بی آئی تنازعہ: آلوک ورما نے سی وی سی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب

گزشتہ  16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ  کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

نئی دہلی: سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما نے خود پر لگے بد عنوانی کے الزامات کو لےکر سی وی سی  کی شروعاتی رپورٹ پر سوموار کو دوپہر بعد سیل بند لفافے میں اپنا جواب داخل کر دیا۔ اس معاملے میں عدالت منگل کو سماعت کرے‌گی۔ سپریم کورٹ  نے اس سے پہلے، صبح آلوک ورما سے کہا تھا کہ وہ سی وی سی کی رپورٹ پر آج ہی سیل  بند لفافے میں اپنا جواب داخل کریں۔ ساتھ ہی عدالت نے واضح کیا تھا کہ اس معاملے کی سماعت کے طےشدہ پروگرام میں تبدیلی نہیں کی جائے‌گی۔

چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی بنچ کے سامنے ورما کے وکیل گوپال شنکرنارائنن نے جواب داخل کرنے کے لئے سوموار کی صبح جب تھوڑا وقت دینے کی التجا کی تو عدالت نے منگل کو سماعت کا پروگرام ملتوی کرنے سے انکار کر دیا۔ ورما کے وکیل گوپال نے بتایا، ‘ حالانکہ ہم نے عدالت سے تھوڑا وقت اور دینے کی التجا کی تھی۔ ورما کا جواب سیل بند لفافے میں عدالت کے رجسٹرار جنرل کو سہ پہر ایک بجے سونپ دیا گیا ہے۔ ‘

سپریم کورٹ  نے سی بی آئی ڈائریکٹر کے خلاف کرپشن  کے الزامات پر سی وی سی کی شروعاتی رپورٹ پر 16 نومبر کو آلوک ورما کو سیل بند لفافے میں سوموار تک جواب داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ اس سے پہلے، 16 نومبر کو عدالت نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ  رپورٹ میں کچھ ‘ بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ  کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔

عدالت نے سی بی آئی چیف آلوک ورما کے تمام حق واپس لینے اور ان کو چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو چیلنج دینے والی ورما کی عرضی پر سماعت کے دوران پچھلے جمعہ کو یہ ہدایت دی تھی۔ واضح ہو  کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ  23 اکتوبر کو سی وی سی  کی صلاح پر آلوک ورما سے سارے حق واپس لے لئے اور ان کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔ ورما کی جگہ پر ایم  ناگیشور راؤ کو سی بی آئی کا عبوری ڈائریکٹر مقرر کر دیا تھا۔

اس سے پہلے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ سی وی سی سپریم کورٹ جج اے کے پٹنایک کی نگرانی میں آلوک ورما پر لگائے گئے الزامات کی تفتیش دو ہفتے میں پوری کرے۔ غور طلب ہے  کہ سی بی آئی کے ڈائریکٹر آلوک ورما اور اسپیشل  ڈائریکٹر راکیش استھانا کے درمیان مچے گھماسان کے بعد مرکز کی مودی حکومت نے گزشتہ  24 اکتوبر کو دونوں کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔ دونوں افسروں نے ایک دوسرے کے خلاف بد عنوانی کے الزام لگائے ہیں۔

حوالہ اور منی لانڈرنگ کے معاملوں میں میٹ کاروباری معین قریشی کو کلین چٹ دینے میں مبینہ طور پر گھوس لینے کے الزام میں سی بی آئی نے بیتے دنوں اپنے ہی اسپیشل  ڈائریکٹرر اکیش استھانا کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ استھانا پر الزام ہے کہ انہوں نے معین قریشی معاملے میں حیدر آباد کے ایک کاروباری سے دو دلالوں  کے ذریعے پانچ کروڑ روپے  کی رشوت مانگی تھی۔

جس کے بعد راکیش استھانا نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما پر ہی اس معاملے میں ملزم کو بچانے کے لئے دو کروڑ روپے کی رشوت  لینے کا الزام لگایا۔ دونوں افسروں کے درمیان مچا گھماسان  عام ہو گیا تو مرکزی حکومت نے دونوں افسروں کو چھٹی پر بھیج دیا۔ ساتھ ہی استھانا کے خلاف جانچ‌کر رہے 13 سی بی آئی افسروں کا بھی تبادلہ کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ  26 اکتوبر کو سی وی سی سے کہا تھا کہ سپریم کورٹ جج کی نگرانی میں وہ ڈائریکٹر آلوک ورما کے خلاف لگائے گئے الزامات کی جانچ دو ہفتے میں پوری کرے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)