خبریں

آٹھ مہینے پہلے انکم ٹیکس نے دی تھی نیرو مودی گھوٹالے کی وارننگ،نہیں شیئر کی گئی جانچ رپورٹ

انکم ٹیکس جانچ رپورٹ میں نیرو مودی کے ذریعے بوگس خرید ، شیئروں کا بھار ی تجزیہ ، رشتہ داروں کو مشکوک ادائیگی ،مشکوک قرض جیسے کئی معاملے اٹھائے گئے تھے ۔ حالاں کہ اس رپورٹ کو سی بی آئی ، ای ڈی جیسی اہم جانچ ایجنسیوں سے شیئر نہیں کیا گیاتھا۔

پی این بی گھوٹالے کے اہم ملزمین ،نیرو مودی اور میہل چوکسی (فوٹو: فیس بک /رائٹرس/ٹوئٹر)

پی این بی گھوٹالے کے اہم ملزمین ،نیرو مودی اور میہل چوکسی (فوٹو: فیس بک /رائٹرس/ٹوئٹر)

نئی دہلی : نیرو مودی پی این بی گھوٹالا اجاگر ہونے سے آٹھ مہینے پہلے ہی انکم ٹیکس جانچ رپورٹ میں مودی کے ذریعے بوگس خرید ،شیئروں کا بھاری تجزیہ ،رشتہ داروں کو مشکوک ادائیگی اور مشکوک قرض جیسے کئی معاملے اٹھائے گئے تھے ۔ حالاں کہ اس بے حد ضروری رپورٹ کو دوسری ایجنسیوں کے ساتھ شیئر نہیں کیا گیا۔

انڈین ایکسپریس کی  رپورٹ کے مطابق  ملک سے فرار کاروباری نیرو مودی اور میہل چوکسی کے اوپر انکم ٹیکس نے لگ بھگ 10000صفحات کی رپورٹ تیار کی تھی اور ا س جانچ کو آٹھ جون ،2017 کو پورا کر لیا گیا تھا ۔ لیکن اس جانچ رپورٹ کو سنگین فراڈ سے متعلق جانچ دفتر ایس ایف آئی او ، سی بی آئی ،ای ڈی اور ڈی آر آئی جیسی ایجنسیوں کے ساتھ فروری ،2018 تک شیئر نہیں کیا گیا۔

واضح ہوکہ اس سال کے فروری مہینے میں ہی پنجاب نیشنل بینک (پی این بی )کا گھوٹالہ اجاگر ہواتھا ۔ ذرائع نے بتا یا کہ فروری ،2018 سے پہلے ٹیکس محکمے نے بھی اپنی رپورٹ کو آر ای آئی سی سے شیئر نہیں کیا تھا ۔ آر ای آئی سی مختلف ای ڈی ایجنسیوں کے بیچ جانکاری شیئر کرنے کا ایک سسٹم ہے۔نیرو مودی اور میہل چوکسی اور ان کے تین فرم ،ڈائمنڈ’آر’ یوایس ،سولر ایکسپورٹ اور اسٹیلر ڈائمنڈ پر پی این بی کے ذریعے 13500 کروڑ کے گھوٹالے کا الزام ہے۔دونوں نےگھوٹالے اجاگر ہونے کے ایک ہفتے پہلے جنوری ،2018 میں ہندوستان چھوڑ دیا تھا۔

14 جنوری 2017 کو انکم ٹیکس محکمے نے نیرو مودی کے فرموں کی تلاشی لی اور اس کے ماموں چوکسی کی ملکیت والی کمپنیوں کا معائنہ کیا تھا۔ اس جانچ کے تحت ملک بھر میں تقریباً 45 رہائشی اور کامرشیل احاطوں کی تلاشی لی گئی تھی ۔ایک سینئر ٹیکس افسر نے بتایا کہ مودی اور چوکسی کے اوپر تیار کی گئی رپورٹ کو دوسری ایجنسیوں کے ساتھ اس لیے شیئر نہیں کیا جاسکا کیوں کہ اس وقت ایسی رپورٹ کو شیئر کرنے کا کوئی اصول نہیں تھا۔

افسر نے کہا ، جولائی-اگست ،2018 کے وقت نیرو مودی اور میہل چوکسی گھوٹالے کے بعد ،انکم ٹیکس محکمے سے کہا گیا کہ وہ ایف آئی یو کے ساتھ بھی رپورٹ شیئر کریں ۔ اس کے بعد ایف آئی یو نے جانچ اور مؤثر قدم اٹھانے کے لیے دوسری جانچ ایجنسیوں سے رپورٹ کو شیئر کیا ۔جولائی –اگست سے ہم ریئل ٹائم کی بنیاد پر جانکاری او رجانچ رپورٹ شیئر کر رہے ہیں ۔خاص بات یہ ہے کہ سی بی آئی اور ای ڈی کے ذریعے نیرو مودی اور میہل چوکسی کے خلاف مئی اور جوالئی ،2018میں دائر کی گئی چارج شیٹ میں انکم ٹیکس محکمے ک جانچ رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے۔