خبریں

نیشنل ہیرالڈ کیس: سپریم کورٹ نے راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف کیس پھر سے کھولنے کا حکم دیا

جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے اس معاملے کی   اگلی شنوائی کے لیے 8 جنوری 2019 کی تاریخ طے کی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: نیشنل ہیرالڈ کیس میں راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف انکم ٹیکس کی جانچ جاری رہے گی۔ نیشنل ہیرالڈ کیس معاملے میں سپریم کورٹ نے کانگریس صدر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے ٹیکس اسیسمنٹ کو جاری رکھنے کے لیے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو منظوری دی ہے۔ معاملے کی اگلی شنوائی تک کوئی آرڈر پاس نہیں کیا جائے گا، معاملے کی اگلی شنوائی جنوری 2019 میں ہوگی۔

سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد اب راہل گاندھی ، سونیا گاندھی کے خلاف انکم ٹیکس مالی سال 2012-2011 کے لیے ٹیکس کا پھر سے تجزیہ کر سکے گا۔  سپریم کورٹ نے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو یہ ہدایت دی کہ وہ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کی عرضی زیر سماعت ہونے کے دوران ان کے خلاف کارروائی سے متعلق اپنے آرڈر پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کوئی عمل نہیں کرے گا۔اس کے ساتھ ہی جسٹس اے کے سیکری کی صدارت والی بنچ نے اس معاملے کی   اگلی شنوائی کے لیے 8 جنوری 2019 کی تاریخ طے کی ہے۔

وہیں آج ہوئی شنوائی کے دوران بنچ کے کہا کہ وہ اس معاملے میں راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کی عرضیوں کی خوبیوں اور خامیوں پر کوئی رائے نہیں دے رہی ہے۔ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے بنچ سے کہا کہ کورٹ کو راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف ٹیکس اسیسمنٹ پر عمل کرنے سے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو نہیں روکنا چاہیے۔

واضح ہو کہ یہ معاملہ نیشنل ہیرالڈ کیس سے جڑا ہے جس میں کانگریس رہنماؤں کے خلاف مجرمانہ کارروائی چل رہی ہے۔ غور طلب ہے کہ سونیا گاندھی،  راہل گاندھی اور آسکر فرنانڈس نے مالی سال 2012-2011 کے لیے ٹیکس کے از سر نو   تجزیے کو لے کر جاری کیے گئے انکم ٹیکس  نوٹس کو کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔کورٹ میں عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے پی چدمبرم نے کہا کہ یہ صرف شیئر ٹرانسفر کا معاملہ ہے۔ اس کو انکم نہیں کہا جا سکتا ہے۔

غور طلب ہے کہ 10 ستمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی نوٹس کے خلاف  یو پی اے صدر سونیا گاندھی اور کانگریس صدر راہل گاندھی کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)