اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ٹاٹا پاور، اڈانی پاور اور ایسار پاور کو امپورٹ کیے گئے کوئلے کی اونچی لاگت کا بوجھ منتقل کرنے کے لیے کسی طرح کے Compensatory فیس نہیں لینے کا حکم دیا تھا۔
نئی دہلی: گجرات حکومت نے ٹاٹا، اڈانی اور ایسار گروپ کے بجلی گھروں کو راحت دیتے ہوئے کوئلے کی اونچی لاگت کا بوجھ آخری کنزیومر کو منتقل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ یہ حکم اتوار کو جاری کیا گیا ۔ ایک ذرائع نے گزشتہ سوموار کو یہ جانکاری دی۔ اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ٹاٹا پاور، اڈانی پاور(4600میگا واٹ مندڑا)اور ایسار پاور (1320 میگاواٹ سلایا)کو امپورٹ کیے گئے کوئلے کی اونچی لاگت کا بوجھ منتقل کرنے کے لیے کسی طرح کے Compensatory فیس کے خلاف آرڈر دیا تھا۔
اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے ٹاٹا پاور نے سوموار کو بامبے شیئر بازار کو بھیجی اطلاع میں کہا کہ کمپنی گجرات حکومت کے ذریعے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کی سفارشوں کو منظور کرنے کی تجویز کا خیر مقدم کرتی ہے۔ اس سے مندڑا الٹرا میگا پاور پروجیکٹ کو کچھ راحت ملے گی، جو گجرات کی تقریباً 15 فیصدی بجلی کی ضرورت کو مناسب قیمت پر پورا کرتی ہے۔
اس میں آگے کہا گیا ہے کہ اس راحت سے کوسٹل گجرات پاور کو اپنا کام جاری رکھنے اور 5 فائدہ اٹھانے والی ریاستوں کے لیے کمٹ منٹ کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ ٹاٹا پاور نے آگے کہا کہ کوئلے کی لاگت کو اب آگے منتقل کیا جا سکے گا۔ لیکن اس کے باوجود فنانس کی لاگت پر رعایت اور کوئلہ کانوں کا فائدہ مستفید ریاستوں کو منتقل کیے جانے سے کمپنی کا نقصان جاری رہے گا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں